بھارت

مسلمانوں پر حملے بنیادی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہیں: طلباء علی گڑھ مسلم یونیورسٹی

علی گڑھ08 اپریل(کے ایم ایس)علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے سیکڑوں طلباء نے ریاست بہار اور بھارت کے دیگر علاقوں میں مسلمانوں پر حالیہ حملوںکے خلاف پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق احتجاجی طلبا ء نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے اداروں کی حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنائے اور مستقبل میں کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے بچنے کے لیے مسلمانوں کی تمام عبادت گاہوں کو تحفظ فراہم کریں۔طلباء نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے مرکزی دروازے باب سید کی طرف مارچ کیا اور بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار اور نائب وزیر اعلی تیجسوی پرساد یادو کے خلاف نعرے لگائے۔انہوں نے عالمی برادری، سول سوسائٹی اور انسانی حقوق کے علمبرداروں پر بھی زور دیا کہ وہ اپنی آواز بلند کریں اور مسلمانوں پر حملوں کی مذمت کریں۔طلباء نے بہار شریف میں مسلمانوں پر حالیہ تشدد پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا جس میں صدیوں پرانے مدرسہ عزیزیہ میں قرآن پاک کے سینکڑوں نسخے نذرآتش کئے گئے۔طلبا ء نے کہا کہ مسلمانوں کی شناخت اور عقیدے پر حملے آئین کے تحت تمام شہریوں کو فراہم کردہ بنیادی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔احتجاجی طلبا ء سے خطاب کرتے ہوئے ریسرچ اسکالر عمران خان نے بہار حکومت سے فوری اور منصفانہ کارروائی کا مطالبہ کیا اور پولیس کے ہاتھوں گرفتار تمام مسلمانوںکی جلد رہائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے ان لوگوں کے لیے معاوضے کا مطالبہ کیا جن کی املاک کو حملوں کے دوران تباہ کیا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم بہار حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ تشدد میں تباہ ہونے والی مساجد اور مدرسہ عزیزیہ کو دوبارہ تعمیر کیا جائے۔ احتجاج کرنے والے طلبا ء نے مسلمانوں پر حملوں میں ملوث ہندوتوا دہشت گرد گروپ بجرنگ دل اور دیگر ہندوتوا تنظیموں کے ارکان کی گرفتاری اور ان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button