کسان تحریک تمام مطالبات پورے ہونے تک جاری رہے گی، راکیش ٹکیت
نئی دلی27 نومبر (کے ایم ایس)بھارت میں متحدہ کسان مورچہ کے رہنما راکیش ٹکیت نے کہا کہ اگرچہ حکومت نے تینوں متنازعہ زرعی قوانین کو واپس لینے کا اعلان کیا ہے لیکن اس نے منمیم سپورٹ پرائس(ایم ایس پی) سمیت کئی دیگر مسائل پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق راکیش ٹکیت نے کسان تحریک کاایک برس مکمل ہونے کے موقع پر کسانوں کی ایک بہت بڑی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کسان ایک سال سے زرعی قوانین کے خلاف مسلسل احتجاج کر رہے ہیں اور اس دوران قریباً 750کسانوں نے اپنی جانیں کھو دیں۔ انہوںنے کہا کہ ہماری تحریک ابھی ختم نہیں ہوئی بلکہ یہ تمام مطالبات پورے ہونے تک جاری رہیگی۔ انہوںنے کہا کہ تینوں متنازعہ زرعی قوانین پارلیمنٹ میں منسوخ ہوں اور ایم ایس پی پرقانون بنایا جائے۔ راکیش ٹکیت نے کہا کہ حکومت جب ہم سے بات کرے گی تب ہی کوئی حل نکلے گا۔ انہوںنے کہ ہم نے مودی حکومت کو خط بھی لکھا ہے جسکا ابھی تک کوئی جواب نہیں آیا ہے۔ کسان تحریک کا ایک برس مکمل ہونے پر ہریانہ کے علاقے بہادر گڑھ میںکسان مہا پنچایت کا انعقاد کیا گیا ۔ امرتسر میں کسانوں کے ایک گروپ نے ان لوگوں کو خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے گزشتہ ایک برس کے دوران اپنی جانیں گنوا دیں۔26نومبر کو کسان تحریک کا ایک برس مکمل ہونے پر ہریانہ کے سنگھو بارڈر پر ہزاروں کی تعداد میں کسان جمع ہوئے جن میں ہریانہ اور پنجاب کے کسان کافی تعداد میں شامل تھے ۔