بھارتی سپریم کورٹ کا گوتم نولکھا کو جیل سے ہسپتال منتقل کرنے کا حکم
ممبئی30 ستمبر (کے ایم ایس) بھارتی سپریم کورٹ نے آج ممبئی کی تلوجا جیل کے سپرنٹنڈنٹ کو غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یو اے پی اے کے تحت قید انسانی حقوق کے نامور کارکن گوتم نولکھا کو عدالت کے باعث فوری طور پر علاج کیلئے شہر کے جسلوک ہسپتال منتقل کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ نولکھا کے وکیل کے مطابق انہیں بڑی آنت کا کینسر ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جسٹس کے ایم جوزف اور ہریشی کیش رائے پر مشتمل بنچ نے کہا کہ علاج ایک بنیادی حق ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہدایت کرتے ہیں کہ درخواست گزار کو فوری طور پر مکمل طبی معائنہ کے لیے ہسپتال لے جایا جائے ۔بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق بنچ نے ہسپتال حکام کو چیک اپ کے بارے میں عدالت عظمیٰ میں رپورٹ جمع کرانے کی بھی ہدایت کی ہے۔
وکیل کپل سبل نے عدالت کو بتایا کہ گوتم نولکھا 70 سال سے زائد عمر کے ہیں اور انہیں بڑی آنت کا کینسر ہے۔گوتم نولکھا کو 31 دسمبر 2017 کو منعقد ہونے والے ایک پروگرام کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا تھا۔