انسانی حقوق

دنیا مقبوضہ جموں وکشمیر میں ریاستی دہشت گردی روکنے کے لیے بھارت پر دبائوڈالے: ڈی ایف پی

 

stop teeeeسرینگر21اگست(کے ایم ایس)جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بڑھتی ہوئی بھارتی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لے۔

ڈی ایف پی کے ترجمان نے آج سرینگر میں جاری ایک بیان میں مقبوضہ علاقے میں بگڑتی ہوئی سیاسی اور انسانی حقوق کی صورتحال پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکام نے اپنی ریاستی دہشت گردی کو تیز کر دیا ہے جس میں خاص طورپر آزادی پسندرہنمائوں، کارکنوں اور سول سوسائٹی کے ارکان کو نشانہ بنایا جا رہا ہے جو مودی حکومت کی ظالمانہ پالیسیوں پر تنقید کر رہے ہیں۔ ترجمان نے جمہوری اختلاف رائے کے جواب میں ریاستی جبر کے استعمال کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف سیاسی، سماجی اور انسانی حقوق کے کارکنوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے اور دوسری طرف قابض حکام نے سینکڑوں سیاسی کارکنوں کے خلاف دوبارہ مقدمات کھول رکھے ہیں۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کو اکثر وبیشتر پولیس سٹیشنوں میں بلایا جا رہا ہے، ہراساں کیا جا رہا ہے اور ان کی تذلیل کی جا رہی ہے اور انہیں گھروں سے دور عدالتوں میں پیش ہونے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ کشمیری سیاسی رہنمائوں اور کارکنوں کی جبری گرفتاریاں، ان پر کالے قوانین کا نفاذ ، انہیں عدالتوں میں پیش کیے بغیر جیلوں اور عقوبت خانوں میں سڑنے کے لئے چھوڑنا، جعلی اور من گھڑت مقدمات میں سزائے موت جیسی سخت سزائیں دلانا ، 30سال پرانے مقدمات کو دوبارہ کھولنا جن میں وہ پہلے ہی بری ہو چکے ہیں اور ان کے اہل خانہ کو عدالتوں میں گھسیٹنا مقبوضہ جموں وکشمیر میں ایک نیا معمول بن چکا ہے۔ترجمان نے کہا کہ مودی حکومت مقبوضہ جموں و کشمیر میں جائز سیاسی آوازوں کو خاموش کرانے کے لیے اپنی عدلیہ کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ بھارت پر دبا ڈالے کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں سیاسی اختلاف رائے کو کچلنے کے لیے ریاستی جبر کا استعمال بند کرے اور کشمیریوں کے بنیادی حقوق کے حصول کے لیے پرامن جدوجہد میں مصروف کشمیری رہنمائوں کو سزادلانے کے لئے عدلیہ کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا بند کرے ۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button