بھارتیہ جنتا پارٹی نے بھارت کو دلت برادری پر مظالم کی تجربہ گاہ بنادیا ہے ، ملکار جن کھڑگے
نئی دلی :
بھارت بھر میں خاص طور پرریاست مدھیہ پردیش میں دلتوں کے قتل، ان پر ظلم وتشدد اور انکی خواتین کی آبروریزی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی پرکڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی نے ملک کو دلت برادری پرمظالم کی ایک "لیبارٹری” میں تبدیل کر دیا ہے ۔
مطابق اپنے ایکس اکائونٹ پر ہندی میں ایک جاری ایک پوسٹ میں انہوں نے زور دے کر کہا کہ بی جے پی اقتدار میں واپس نہیں آئے گی کیونکہ عوام اسے سماج کے محروم اور پسماندہ طبقوں کے خلاف ہونے والے مظالم پر بھرپور جواب دیں گے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق مدھیہ پردیش کے ضلع ساگر سے تعلق رکھنے والے ایک 18 سالہ دلت نوجوان بعض ہندوئوں نے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کردیاگیا ہے جو اسے اپنی بہن کی طرف سے 2019میں درج کرائے گئے جنسی ہراسانی کا مقدمہ واپس لینے پر مجبور کر رہے تھے ۔ہندو غنڈوں نے دلت نوجوان کی والدہ کوبھی نہیں بخشا ۔ ملکارجن کھڑگے نے کہاکہ وزیر اعظم مودی نے مدھیہ پردیش میں دلتوں اور قبائلیوں کے ساتھ ہونے والے مظالم اور ناانصافیوں پر کبھی کوئی بات نہیں کی ۔انہوں نے کہا کہ مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ صرف کیمرے کے سامنے غریبوں کی داس رسی کر کے اپنے جرائم کو چھپانے کی کوشش کرتے ہیں۔لیکن بی جے پی نے مدھیہ پردیش کو دلتوں پر مظالم کی تجربہ گاہ بنا دیا ہے۔ بی جے پی کی ریاستی حکومت کے دور میں مدھیہ پردیش میں دلتوں کے خلاف جرائم کی شرح سب سے زیادہ ہے۔انہوں نے کہا کہ اس بار مدھیہ پردیش کے لوگ بی جے پی کے ووٹ نہیں دیں گے اور اسے الیکشن میں شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔