کشمیری طلباءکو نشانہ بنانے پر مودی حکومت کی مذمت
سرینگر 30 اکتوبر (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس نے دبئی میں ٹی ٹونٹی عالمی کپ کے ایک میچ میں بھارت کے خلاف پاکستان کی جیت کے بعد کشمیری طلباءکو نشانہ بنانے پر نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی مذمت کی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق انٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس کے چیئرمین محمد احسن اونتو نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ بھارتی حکومت، فوج، پولیس اوربیوروکریٹس کشمیری طلباءکے خلاف انتقامی ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں جبکہ ٹی وی چینلز اور ریٹائرڈ فوجی افسران بطور دفاعی ماہرین کشمیریوں کے خلاف زہر اگل رہے ہیں۔ انہوں نے تارکین وطن کشمیریوں پر زوردیا کہ وہ اپنے اپنے ملک میں وادی کی صورتحال کے بارے میں بیداری پیدا کریں اور لوگوں کو وادی کی ابھرتی ہوئی صورتحال سے آگاہ کریں۔احسن اونتو نے بھارتی حکومت پر زور دیا کہ وہ گرفتاریوں کا سلسلہ فوری طور پر روک دے اور پاکستانی ٹیم کے لئے تالیاں بجانے پر ملازمین کو برطرف کرنا بندکرے۔
دریں اثناءحریت رہنما عبدالحمید لون نے بھی اسلام آباد میں ایک بیان میں کشمیری طلباءکو ہراساں کرنے اور نشانہ بنانے پر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ گرفتار طلباءکی رہائی میں مدددیں اور بھارت پر دباو¿ ڈالیں کہ وہ کشمیر کے بے گناہ لوگوں بالخصوص نوجوانوں کوقتل اور گرفتار کرنے کاسلسلہ بند کرے۔