نیشنل کانفرنس کی مقبوضہ کشمیر میں الیکشن کرانے کے بھارتی حکومت کے بیان پر کڑی تنقید
سرینگر:
غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس نے مقبوضہ علاقے میں انتخابات کے انعقاد کے بارے میں بھارتی حکومت کے بیان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اسے دفعہ 370کے تحت حاصل جموںو کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے خلاف دائر درخواستوں پر بھارتی سپریم کورٹ کی سماعت سے توجہ ہٹانے کی ایک مذموم کوشش قراردیا ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جمعرات کو عدالت میں عرضداشتوں کی سماعت کے دوران بھارتی حکومت کے وکیل نے بتایا کہ جموںوکشمیر کی ریاستی شناخت کی بحالی میں کچھ وقت لگے گا۔نیشنل کانفرنس کے چیف ترجمان تنویر صادق نے حکومت کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ درخواست گزار کے طور پر، پارٹی نے سپریم کورٹ سے 5 اگست 2019 کے مودی حکومت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدام کو غیر آئینی قرار دینے اور اس سے قبل کی اسکی خصوصی حیثیت بحال کرنے کی اپیل کی تھی ۔انہوں نے کہاکہ ہم نے عدالت میں الیکشن کی کوئی درخواست نہیں کی اور ایسا لگتا ہے کہ سالیسٹر جنرل کا بیان توجہ ہٹانے اور جموںو کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی سے توجہ ہٹانے کی ایک مذموم کوشش ہے ۔