مقبوضہ جموں و کشمیر

بھارتی حکومت اصل مسئلے کو حل کرنے کے بجائے جموں و کشمیر کو انتشار کی طرف دھکیل رہی ہے: محبوبہ مفتی

سرینگر23 اکتوبر (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںپیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ علاقے کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعدبھارتی حکومت اصل مسئلے کو حل کرنے کے بجائے جموں و کشمیر کو انتشار کی طرف دھکیل رہی ہے۔ محبوبہ مفتی نے یہ بات بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے دورہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے موقع پر کہی جو دفعہ 370کی منسوخی کے بعد ان کا پہلا دورہ ہے۔ محبوبہ مفتی نے ایک ٹویٹ میں کہاکہ وزیرداخلہ کا سرینگر سے بین الاقوامی پروازوں کا افتتاح کرنا اور نئے میڈیکل کالجوں کاسنگ بنیاد رکھنا کوئی نئی بات نہیں ہے۔ یو پی اے حکومت نے نصف درجن میڈیکل کالجوں کی منظوری دی تھی جو اب کام کر رہے ہیں۔ دفعہ370 کی منسوخی اور پیداکردہ بحران کے بعد جموںوکشمیر کو انتشارکی طرف دھکیلاگیا ہے۔انہوں نے کہاکہ یہ بحران بھارتی حکومت کا پیداکردہ ہے اور ا©صل مسئلے کو حل کرنے کے بجائے نمائشی اقدامات سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ محبوبہ مفتی نے کہاکہ بھارتی وزیر داخلہ کے دورے سے پہلے کل جماعتی اجلاس کے بعدبھارتی وزیر اعظم کی یقین دہانیوں پر عمل کرنا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہاکہ2019 سے نافذکردہ محاصرے کے خاتمے ، قیدیوں کی رہا ئی ، روزانہ کی بنیاد پر لوگوں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ ختم کرنے اورمعیشت خاص طور پر باغبانی شعبے کی بحالی کے لیے ٹھوس اقدامات جیسے اعتماد سازی کے اقدامات سے لوگوں کوریلیف کا احساس ہوتا۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ بھارتی وزیر داخلہ کے دورے سے پہلے 700 سے زائد معصوم شہریوں کوگرفتارکیاگیا اوران کے خلاف کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کئے گئے جبکہ بہت سے لوگوں کو کشمیر سے باہر کی جیلوں میں منتقل کیا گیا۔انہوں نے کہاکہ اس طرح کے جابرانہ اقدامات پہلے سے کشیدہ ماحول کو مزید خراب کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ نارملسی کا ڈرامہ پرزورانداز میں رچایاجارہا اور حقیقت کو جھٹلایاجارہا ہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button