آزاد کشمیر

برطانوی ارکان پارلیمنٹ کی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت

مظفرآباد: برطانوی پارلیمنٹ کے بعض سرکردہ ارکان سمیت مقررین نے تنازعہ کشمیر کی مختلف جہتوں پر روشنی ڈالتے ہوئے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو فوری بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مقررین نے آزاد جموں و جموں و کشمیر یونیورسٹی اور سیلف ڈٹرمینیشن موﺅمنٹ انٹرنیشنل کے زیر اہتمام مظفر آباد میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کی۔
وزیر اعظم پاکستان کی معاون خصوصی برائے انسانی حقوق مشعل حسین ملک نے خطاب کرتے ہوئے کیا کہ مقبوضہ جموںوکشمیر اس وقت دنیا کا سب سے بڑا فوجی تعیناتی والا خطہ بن چکا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ قابض بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ علاقے میں مظالم کے تمام عالمی ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔انہوںنے کہا کہ بھارتی فوجی خواتین کی آبرو ریزی کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔
انہوں نے دنیا کی توجہ محمد یاسین ملک کی حالت زار اور بھارتی جیل میں ان کے ساتھ روا رکھنے جانے والے بہیمانہ سلوک کی طرف مبذول کراتے ہوئے کہا کہ مودی کی انتہا پسند حکومت انتخابات میں انتہا پسند ہندوو¿ں کی حمایت حاصل کرنے کے لیے یاسین ملک کے عدالتی قتل تک جا سکتی ہے۔
برطانوی پارلیمنٹ کے رکن اینڈریو گیوین نے کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی حمایت اور متنازعہ خطے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے نمٹنے کے لیے برطانوی پارلیمنٹ کے مضبوط عزم پر زور دیا۔ انہوں نے کشمیر پر آل پارٹی پارلیمانی گروپ اور لیبر پارٹی کی طرف سے فرینڈز آف کشمیر دکی کشمیریوں کے حقوق اور انسانی حقوق کے تحفظ کی وکالت کرنے کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔
لیبر پارٹی کی نمائندگی کرنے والی ایک اور برطانوی رکن پارلیمنٹ ناز شاہ نے مظلوم کشمیری عوام کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ گزشتہ 76 برس سے سے حق خود ارادیت کی جدجدوجہد میں مصروف کشمیریوںکی بھر پور حمایت کرے۔
وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی نے جموں و کشمیر کے تنازعہ سمیت عالمی مسائل پر فکری گفتگو اور بات چیت کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرنے کے لیے یونیورسٹی کے عزم کا اعادہ کیا۔
سیلف ڈٹر مینیشن مووئمنٹ انٹرنیشنل کے چیئرمین راجہ نجابت حسین نے کشمیری عوام کے کے حق خودارادیت کو اجاگر کرنے میں یونیورسٹی کے تعاون کو سراہا۔ انہوں نے طلباءاور فیکلٹی ممبران پر زور دیا کہ وہ کشمیریوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کے بارے میں عالمی سطح پر شعور اجاگر کرنے کے لیے سوشل میڈیا کا بھر پور استعمال کریں۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button