بھارت

بھارتی فضائیہ کے اڑتے ہوئے تابوت

Mig21-india

 

اسلام آباد: ناقص حفاظی ریکارڈ کے دوران بھارتی فضائیہ 8اکتوبر کو فضائیہ کا دن منارہی ہے، جبکہ  مگ 21کو بھارتی فضائیہ میں شامل ہونے کے بعد سے پے درپے حادثات کی وجہ سے بیوہ ساز جیسے سنگین عرفی ناموں سے موسوم کیا گیا ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق گزشتہ 60سالوں میں بھارتی فضائیہ کے 400سے زائد مگ 21طیارے گر کر تباہ ہو چکے ہیں جن میں 200سے زائد پائلٹ اور 60شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔ ان طیاروں میں سے 60فیصد سے زیادہ بھارت میں ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ (HAL)نے بنائے تھے۔ تاہم بھارت میں بنائے گئے  مگ 21طیاروںمیں سے آدھے طیارے گر کر تباہ ہو چکے ہیں۔سن 2000میںبھارت کے  مگ 21طیاروںکو نئے سینسرز اور ہتھیاروں کے ساتھ اپ گریڈ کیا گیا۔پاکستانی لڑاکا طیارے نے2019میں وہی ترمیم شدہ مگ 21 طیارہ مارگرایاتھا جس کو ونگ کمانڈر ابھینندن ورتھمان چلارہا تھا۔ گزشتہ20ماہ میں چھ مگ 21طیارے تباہ ہو چکے ہیں جن میں سے 2021میں پانچ اور 2022میں ایک طیارہ تباہ ہوا۔ گزشتہ چار سالوں میں 45 بھارتی طیارے گر کر تباہ ہوئے۔21مارچ کو بھارتی پارلیمنٹ میں پیش کئے گئے اعدادوشمار کے مطابق فضائیہ ہردوسال میں 16سے 18طیارے کھو رہی ہے جو ایک فائٹر سکواڈرن کے برابر ہے۔گزشتہ 12ماہ میں تباہ ہونے والے پانچ طیاروں میں سے تین حادثات کی وجہ آلات کی خرابی تھی جبکہ دو انسانی غلطی کا نتیجہ تھے۔ گزشتہ چند دہائیوں میں متعدد حادثات کی وجہ سے ان طیاروں کو ان کے ناقص حفاظتی ریکارڈ کی وجہ سے”اڑنے والے تابوت”کا نام دیا گیا ہے۔ Bharat-Rakshak.comکے ڈیٹا بیس کے مطابق 2016 اور 2021کے درمیان ہوا بازی کے 57حادثات ہوئے ۔ ہندوستان ٹائمز نے انکشاف کیا ہے کہ سات دہائیوں سے زائد عرصے میں فضائی حادثات میں تقریبا 2,173 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ فضائیہ کے سابق سربراہ بی ایس دھنوا جو خود بھی مگ 21کے پائلٹ تھے،  پوچھتے ہیںکیا آپ کو سڑکوں پر 1963کی کار نظر آتی ہے؟ اتر پردیش کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ اس اڑنے والے تابوت کو ہمارے بیڑے سے کب ہٹایا جائے گا؟ ملک کی پارلیمنٹ کو سوچنا ہوگا، کیا ہم اپنے بچوں کو یہ طیارہ اڑانے دیں گے؟ 2012 میں اس وقت کے وزیر دفاع اے کے انٹونی نے پارلیمنٹ کو بتایا تھا کہ روس سے خریدے گئے 872مگ طیاروں میں سے آدھے سے زیادہ حادثے کا شکار ہو چکے ہیںجن میں 171پائلٹوں سمیت 200 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اس کے بعد سے تعداد میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ ہوائی حادثات کے بارے میں بھارتی فضائیہ کی 29ویں رپورٹ میں پبلک اکانٹس کمیٹی نے مگ 21طیاروں کو فضائیہ سے مرحلہ وار ہٹانے نے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ 1991اور 2000کے درمیان حادثات کا شکارہونے والے 221طیاروں میں سے100مگ 21طیارے تھے جن میں 100پائلٹوں کی جانیں ضائع ہوئیں۔بھارت اپنی فضائیہ کو جدید بنانے کے لیے اربوں ڈالر کا سرمایہ خرچ کر رہا ہے، لیکن وہ اپنے طیاروںکی حفاظت کو برقرار رکھنے سے قاصر ہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button