پاکستان

بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ اقوام متحدہ کی قراردادو کی خلاف ورزی ہے ، طاہر تبسم

download (1)اسلام آباد: انسٹیٹیوٹ آف پیس اینڈ ڈیویلپمنٹ کے صدر اور کشمیری دانشور ڈاکٹر سردار محمد طاہر تبسم نے کہا ہے کہ بھارتی سپریم کورٹ کی طرف سے دفعہ 370اور 35A کی منسوخی کے مودی حکومت کے فیصلے کی توثیق اقوام متحدہ کی قراردادوں اور عالمی قوانین کی سراسر خلاف ورزی ہے۔اس فیصلے کو کشمیریوں نے یکسر مسترد کر دیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق طاہر تبسم نے ایک بیان میں بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلہ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت 70سال تک درست تھی تو ایک دم کیسے ختم ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہندوتوا بی جے پی حکومت نے بھارتی آئین کی خود توہین کی ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارتی سپریم کورٹ کا چیف جسٹس چندرا چوڑ بھی آر ایس ایس کا حواری لگتا ہے،جس نے بھارت کے عدالتی نظام کوتباہ کردیاہے ۔طاہر تبسم نے دفعہ 370سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کو بھارت کے منہ پر ایک زوردار طمانچہ قراردیا۔ انہوں نے کہا کہ جموںوکشمیر کوئی مودی سرکار کی جاگیر نہیں کہ وہ من پسند فیصلے کراتا پھرے یہ مسئلہ عالمی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ اور خطے میں ایک جوہری فلیش پوائنٹ ہے ۔ سردار طاہر تبسم نے حکومت پاکستان سے اپیل کی کہ وہ اس فیصلے کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں جائے اور اقوام متحدہ پر زور دیا جائے کہ وہ اپنی متعلقہ قراردادو ں پر فوری عمل درآمد کرواے۔ ڈیڑھ کروڑ کشمیریوں کے مستقبل کو کسی مسخرے کی مرضی پر نہیں چھوڑا جا سکتا۔ کشمیری اکثریتی آبادی کو بھارتی حکومت اور ہندو انتہا پسندوں کی منشا پر اقلیت میں تبدیل کرنے کا خواب کبھی پورا نہیں کرنے دینگے۔ 5 اگست 2019کے صدارتی آرڈیننس کو قانونی حیثیت دینے سے بھارتی ریاستوں اور تمام اقلیتوں میں عدم تحفظ پیدا ہو گا اور وہ اپنی آزادی و خود اختیاری کیلئے سربکف ہو جاہیں گے ۔ کشمیری عوام کی مصدقہ شناخت پر ڈاکہ ڈالنے کی کسی صورت اجازت نہیں دی جا سکتی۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button