بی جے پی کے رہنمابدعنوان افسران کی ملی بھگت سے ٹیکس دہندگان کا پیسہ لوٹ رہے ہیں: ہرش دیو
جموں 03 نومبر (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل پینتھرس پارٹی کے چیئرمین ہرش دیو سنگھ نے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنمابدعنوان افسران کی ملی بھگت سے ٹیکس دہندگان کا پیسہ لوٹ رہے ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ہرش دیو سنگھ بی جے پی رہنماو¿ں کی طرف سے سرکاری عمارتوں اوربنگلوں پر غیر قانونی قبضے کے علاوہ بغیر کسی استحقاق کے سرکاری گاڑیاں اپنے پاس رکھنے کا حوالہ دے رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ اس حقیقت کے باوجود کہ نام نہاد اسمبلی کو 2018 میں تحلیل کر دیا گیا تھا اور وزراءاور ارکان اسمبلی کا وجود ختم ہو گیا ہے، بدعنوان بیوروکریٹس کی طرف سے بی جے پی کے سابق ارکان اسمبلی کو دی گئی پناہ کی وجہ سے وہ بغیر کسی قانونی اختیار کے سرکاری املاک پر مسلسل قابض ہیں جو حیران کن ہے۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی کے رہنما سرکاری املاک پر نہ صرف غیر قانونی طورپر قابض ہیں بلکہ ہائی کورٹ نے بھی بار بار ان کی بے دخلی اور ان سے مذکورہ احاطے میں مدت سے زیادہ قیام پرجرمانہ سمیت کرایہ وصول کرنے کی ہدایت کی ہے۔ تاہم جموں و کشمیر کے بیوروکریٹس نے بی جے پی اور جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے مذکورہ رہنماﺅں کی خوش آمد کے لئے مذکورہ عوامی مقامات پر قبضہ جاری رکھنے کی اجازت دی ہے۔انہوں نے کہاکہ نہ صرف سرکاری بنگلے بلکہ سیکیورٹی گاڑیاں اور پی ایس اوز (پرسنل سیکیورٹی آفیسرز) بھی خالصتاً سیاسی بنیادوں پر الاٹ کئے گئے ہیں۔ہرش دیو سنگھ نے کہاکہ بی جے پی اور جے کے اے پی کے تمام سابق وزراءاور ارکان اسمبلی کو سیکورٹی گاڑیاں اوربھاری سیکورٹی فراہم کی گئی ہے جبکہ دوسری جماعتوں کے رہنماﺅں کو معمولی سیکورٹی دینے سے بھی منع کیاگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بڑی سیاسی جماعتوں کی اعلیٰ قیادت سے ان کے سکیورٹی گارڈز، گاڑیاں اور ذاتی محافظ واپس لے کر سیکیورٹی سے محروم کردیا گیا ہے۔ ہرش دیو سنگھ نے کہا کہ گزشتہ سال ایک رپورٹ منظر عام پر آئی تھی کہ کشمیر کے ایک بی جے پی کارکن کو دس سے زیادہ ذاتی محافظ فراہم کیے گئے ہیں۔ اسی طرح بہت سے دوسرے لوگوں کو انتہائی من مانے طریقے سے سرکاری خرچ پر بھاری سیکیورٹی فراہم کی گئی ہے۔