گلاسکو میں عالمی کانفرنس کے موقع پر نریندرمودی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ
لندن 03 نومبر (کے ایم ایس)برطانیہ کے شہر گلاسکو میں موسمیاتی تبدیلی کی سربراہی کانفرنس میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی شرکت کے خلاف سیکڑوں کشمیریوں، پاکستانیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے جارج اسکوائر گلاسگو پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مظاہرہ تحریک کشمیر سکاٹ لینڈ کی کال پر کیاگیااور بیلی حنیف راجہ نے اس کی قیادت کی۔ مظاہرین نے آزادی کے حق میں اور مودی کے خلاف نعرے لگائے۔احتجاجی مظاہرین نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر ”کشمیری آزادی چاہتے ہیں“، ” کشمیر میں نسل کشی بند کرو“، ”کشمیر میں ریاستی دہشت گردی بند کرو“، ”تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرو“اور ”کشمیر میں قتل عام بند کرو“جیسے نعرے درج تھے۔ صدر تحریک کشمیر سکاٹ لینڈ بیلی حنیف راجہ نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری گلاسگو میں موسمیاتی تبدیلی کے سربراہی اجلاس میں مودی کی شرکت کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیاکہ مودی کو انسانیت کے خلاف جرائم پر دنیا سے الگ تھلگ کیا جائے اور بھارت پر اس وقت تک معاشی پابندیاں عائد کی جائیں جب تک بھارت کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد نہیں کرتا۔تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر راجہ فہیم کیانی نے اس موقع پر کہا کہ مودی کی فسطائی حکومت نازیوں کی طرح ہندوتوا کے نظریے پر یقین رکھتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ مسلمانوں کی نسل کشی میں مودی کے ملوث ہونے کی وجہ سے ان پر ایک دہائی تک یورپ اور امریکہ میں داخلے پر پابندی تھی۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم بننے کے بعد بھی مودی نے مسلمانوں پر مظالم ڈھانا بند نہیں کیااورمقبوضہ جموںوکشمیر میں پہلے اس کی خصو صی حیثیت ختم کردی اورپھرکشمیریوں کو شہید ، گرفتاراور نظربند کردیا ۔ پورے مقبوضہ جموںوکشمیر کو فوجی محاصرے میں لے کر ایک جیل میں تبدیل کردیا گیا ہے۔