قابض حکام نے سرینگر میں مسجد کے اکائونٹس منجمد کردیے، لوگوں کا شدید احتجاج
سرینگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں قابض انتظامیہ نے سرینگر کے علاقے نوشہرہ میں خواجہ حبیب اللہ نوشہری مسجد کے اکائونٹس منجمد کر دیے ہیں جس کے خلاف لوگوں نے زبردست احتجاجی مظاہرے کئے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مقامی لوگوں نے کہا کہ قابض انتظامیہ نے ممتاز صوفی بزرگ خواجہ حبیب اللہ نوشہری کے نام سے منسوب تاریخی مسجد میں فنڈز کے غلط استعمال کے جھوٹے الزامات پر اکائونٹس منجمد کردیے ہیں۔ایک سرکاری عہدیدار نے بتایا کہ انہیں مقامی لوگوں کی جانب سے شکایات موصول ہوئی ہیں کہ کمیٹی کے سربراہان عطیات کی صورت میں ملنے والے فنڈز کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ابتدائی طور پر وقف بورڈ کو شکایت موصول ہوئی تھی لیکن چونکہ خانقاہ وقف بورڈ کے دائرہ اختیار میں نہیں ہے اس لیے ہم نے ضلعی انتظامیہ سے مداخلت کے لئے کہا جس نے انکوائری کی اور خانقاہ سے منسلک کھاتوں کو منجمد کر دیا۔تاہم مقامی لوگوں نے اس بات کی تردید کی کہ خانقاہ کے سربراہان نے فنڈز کا غلط استعمال کیا۔ انہوں نے کہاکہ ہم تقریبا نو ماہ سے انتظامیہ سے کہہ رہے ہیں کہ ہمیں شکایات کی کاپی دکھائیں لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا، یہ جھوٹ بولتے ہیں۔لوگوں نے کہاکہ تمام مکین جانتے ہیں کہ کمیٹی نے خانقاہ اور مسجد کے لیے کتنا کام کیا ہے۔ مقامی رہائشیوں نے کہا کہ کچھ مفاد پرست عناصر خانقاہ اور مسجد پر قبضہ کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں اوراسی لئے جھوٹے الزامات لگا رہے ہیں۔