انسانی حقوق

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے مقبوضہ کشمیرمیں کشمیریوں کی پروفائلنگ کی مہم رکوانے کی اپیل

1689611732732اسلام آباد: کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے چیئرمین الطاف حسین وانی نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے اپیل کی ہے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں قابض بھارتی فورسز کی طرف سے مردم شماری کی آڑ میں شروع کی گئی کشمیریوں کی غیر قانونی پروفائلنگ کی مہم رکوانے میں کردار ادا کریں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق الطاف حسین وانی نے یہ اپیل اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل اور عالمی ادارے دیگر خصوصی نمائندوں کے نام ایک مراسلے میں کی ہے ۔مراسلے میں مودی حکومت کے اس اقدام کے غیر قانونی، غیر آئینی اور انسانی حقوق کے پہلوئوں کو اجاگر کرتے ہوئے کہاگیا ہے کہ مردم شماری کی اس خود ساختہ مہم کی وجہ سے لوگوں میں شدید خوف وہراس پھیل گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مردم شماری کی آڑ میں کشمیریوں کی ذاتی معلومات حاصل کی جا رہی ہیں جن میں خاندان کے سربراہ اور کشمیر سے باہر مقیم اہلخانہ کی تفصیلات کے ساتھ ساتھ ان کی عمراور رابطے کی تفصیلات بھی شامل ہیں۔انہوں نے مزیدکہاکہ کشمیریوں میں تقسیم کیے گئے "مردم شماری فارم” میں ان سے حساس قسم کی تفصیلات طلب کی جارہی ہے جن میں شناختی کارڈ نمبر، گاڑیوں کے رجسٹریشن اور نصب شدہ سی سی ٹی وی کیمروں کی تفصیلات شامل ہیں اور اسکے علاوہ ان سے تحریک آزادی سے وابستہ خاندان کے افراد کے بارے میں بھی پوچھ گچھ کی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں سے کہا جا رہا ہے کہ وہ اپنی رہائش گاہوں کی تصاویر اورجیو ٹیگنگ فراہم کریں۔اطاف وانی نے مراسلے میں مزید کہاکہ مردم شمارکی آڑ میں شروع کی گئی اس مذموم مہم کی وجہ سے کشمیری عوام میں شدید تشویش پائی جاتی ہے جو پہلے ہی سخت نگرانی میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ کشمیریوں کی نجی زندگیوں میں بھارتی قابض فورسز کی بڑھتی ہوئی مداخلت کا حوالہ دیتے ہوئے مراسلے میں کہا گیاہے کہ 2019سے بھارتی تحقیقاتی ادارے مقبوضہ علاقے میں بھارتی فورسز کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی پامالیوں کو دستاویزی شکل دینے میں اہم کردار ادا کرنے والے کشمیریوں خصوصاصحافیوں، ماہرین تعلیم، سول سوسائٹی اور انسانی حقوق کے کارکنوں کا ڈیٹا بیس مرتب کررہے ہیں ۔الطاف وانی نے مزید کہا کہ 1990کی دہائی میں بھارتی فوج اور بارڈر سیکورٹی فورس کے اہلکاروں نے کشمیریوں کا ڈیٹا بیس بنانے اور مزاحمتی گروپوں کے بارے میں معلومات اکٹھا کرنے کیلئے ایک سروے بھی مکمل کیاتھا۔انہوں نے خودساختہ مردم شماری کی کو غیر قانونی، غیر آئینی اور بین الاقوامی قانون کی خلاف قرار دیا۔ انہوںنے بھارت کے مردم شماری ایکٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس ایکٹ کے مطابق صرف بھارت کے رجسٹرار جنرل اور مردم شماری کے رجسٹرار کے دفتر کو ملک میں یا کسی خاص علاقے یا ریاست میں مردم شماری کرانے کا اختیار حاصل ہے۔انہوں نے کہا کہ مردم شماری ایکٹ 1948 میں نہ صرف مردم شماری کے دوران جواب دہندگان کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کی رازداری کی ضمانت دی گئی ہے بلکہ خاص طور پر دیگر تحقیقاتی اداروں مردم شماری خود کرنے سے روکاگیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس قانون کے تحت مردم شماری کے دوران حاصل کی گئی معلومات کو بطور ثبوت عدالت میں پیش کرنے سے بھی روکاگیا ہے ۔الطاف وانی نے اقوام متحدہ کے سربراہ سے کہاکہ یہ معاملہ آپ کی فوری توجہ اور مداخلت کا متقاضی ہے۔ انہوں نے اس غیر قانونی مہم کو رکوانے کی اپیل کی۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button