انسانی حقوق

کشمیری خواتین مسلسل خوف و دہشت کے ماحول میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں

کشمیری نمائندہ ڈاکٹرشگفتہ کا جنیوا میں خواتین کے بین الاقوامی فورم میں اظہار خیال

a3a485b1-79d5-4016-a617-41ceb62d9ab2جنیوا 20 ستمبر (کے ایم ایس)
بھارت کے غیر قانونی زیرتسلط جموں و کشمیر میں قابض بھارتی افواج، پولیس،پیراملٹری فورسز اوردیگر ایجنسیوں کی طرف سے کشمیری خواتین پر ظلم و ستم کا سلسلہ جاری ہے، جس کی وجہ سے وہ خوف ودہشت کے ماحول میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ان خیالات کا اظہار کشمیری نمائندہ ڈاکٹر شگفتہ اشرف نے جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 54ویں اجلاس کے موقع پر سماجی، سیاسی اور ثقافتی حقوق کے 15ویں بین الاقوامی خواتین فورم سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ مقبوضہ علاقے میں کشمیری خواتین آج بھی بھارتی فورسز کے مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلا ف ورزیوں کانشانہ بن رہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ عالمی برادری کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ مقبوضہ علاقے میں کشمیر ی خواتین پرقابض بھارتی فورسز کے مظالم بند کرائے اور غیر قانونی طورپر نظربند خواتین حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی رہائی کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائے۔ڈاکٹر شگفتہ اشرف نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بیوہ خواتین کی تعداد سب سے زیادہ ہے،کشمیر میں بہت سی خواتین ایسی بھی ہیں،جنہیں معلوم ہی نہیں کہ ان کے شوہر زندہ ہیں یا نہیں اور وہ اپنے شوہر کی تلاش میں دردر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ان خواتین کو نصف بیوہ کہاجاتا ہے جو کئی برس گزرنے کے باوجوداپنے شوہرکاکوئی اتہ پتہ نہ ملنے کی وجہ سے بیوگی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ۔ ڈاکٹر شگفتہ نے کہاکہ کشمیری خواتین مسلسل خوف میں زندگی گزاررہی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ بھارتی حکومت کشمیری خواتین کی آبروریزی کو کشمیریوں کی تذلیل اور جدوجہد آزادی کشمیر کو دبانے کیلئے ایک جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ ڈاکٹر شگفتہ نے کہا کہ اگرچہ مقبوضہ علاقے میں ہر کشمیری بھارتی ریاستی دہشت گردی کا شکار ہے تاہم کشمیری خواتین اس کا بدترین شکار ہیں۔ انہوں نے کہاکہ نے کہا کہ کشمیری خواتین کو اہم چیلنجوں کا سامنا ہے۔کشمیری نمائندہ ڈاکٹر شگفتہ اشرف نے ایونٹ کے منتظمین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ افریقی کمیونٹی مقبوضہ کشمیر کی مظلوم خواتین کیلئے آواز بلند کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں اور مستقبل میں مشترکہ مفادات کیلئے کام کرنے کے لیے باہمی روابط قائم کئے جا سکتے ہیں۔انہوں نے عالمی برادری زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی قابض فورسز کی طرف کشمیری خواتین کے خلاف جنسی تشدد کو رکوانے کے لیے کردار ادا کرے ۔انہوں نے کہاکہ آسیہ اندرابی، فہمیدہ صوفی، ناہیدہ نسرین، انشا طارق شاہ، صائمہ اختر، حنا بشیر بیگ اور آسیہ بانو سمیت دو درجن سے زائد کشمیری خواتین مقبوضہ کشمیر اور بھارت کی جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظربند ہیں ان کو فوری رہا کیا جاناچاہیے جنہیں کشمیری عوام کے حق خودارادیت کا مطالبہ کرنے پر انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔65522ba6-40ed-4982-bfec-5182e1cddde1

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button