بھارت

بھارتی پولیس کی طرف سے احتجاج کرنے والے کسانوں پر توپ خانے کا استعمال

کسانوں نے ٹول پلازوں اور ریلے ٹریکس پر قبضہ کر لیا

kisan protest 15 febچندی گڑھ: بھارت میں اپنے مطالبات کے حق میں کسانوں کے دلی چلو مارچ کے دوران مظاہرین اور بھارتی فورسز کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران احتجاج کرنے والے کسانوں نے پولیس کی طرف سے توپ خانے کے استعمال کا الزام لگایا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کسانوں اور حکومتی نمائندوں کے درمیان 8 اور 12 فروری کو ہونے والی بات چیت بے نتیجہ رہنے کے بعد کسانوں نے پورے پنجاب میں ریل کی پٹری اور اور ٹول پلازوں پر قبضہ کر لیا ہے اورانہوں نے ہریانہ پولیس کی طرف سے توپ خانے کے استعمال کا الزام لگایا ہے۔ایک ممتاز کسان رہنما، گرنام سنگھ چارونی نے اعلان کیا ہے کہ ہریانہ میں تمام ٹول پلازوںپر 16فروری کو تین گھنٹے تک کوئی ٹول نہیں لیاجائے گا۔ ریلوے ٹریکس پر قبضے کی وجہ سے پنجاب سے بھارت بھر کیلئے ٹرینوں کی آمد ورفت معطل ہو گئی ہے اور لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔انہوں نے 17فروری بروز ہفتہ کو ریاست کی ہر تحصیل میں ٹریکٹر پریڈ کرنے کا بھی اعلان کیا ۔انہوں نے کہاکہ 18فروری کو تمام کسان تنظیموں کا اجتماعی اجلاس ہو گا۔چنڈی گڑھ میں، جگجیت سنگھ دلیوال، سرون سنگھ پنڈھر، اور جرنیل سنگھ سمیت کسان لیڈروں نے مودی حکومت کے وزراء ارجن منڈا، پیوش گوئل، اور نتیا نند رائے پر مشتمل ٹیم کے ساتھ مذاکرات شروع کئے ہیں ۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button