جموں

کانگریس کا انتخابات سے قبل علاقے کی ریاستی حیثیت کی بحالی کا مطالبہ

download (6)جموں: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کانگریس نے انتخابات سے قبل علاقے کی ریاستی حیثیت کی بحالی اور جلد از جلد لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کرانے کا مطالبہ کیاہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پارٹی کا ایک اجلاس سابق نائب وزیر اعلی تارا چند کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں مقبوضہ جموں و کشمیرمیںکانگریس کے صدر وقار رسول وانی مہمان خصوصی تھے۔ اجلاس میں انتخابات کی تیاریوں اور حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ کانگریس لیڈروں اور ممبران نے لوک سبھا اور کشمیر اسمبلی کے انتخابات کے مختلف پہلوئوں پرتفصیلی بات چیت کی۔ اجلاس میں موجودہ سیاسی منظر نامے پر تبادلہ خیال کیاگیا اور مودی کی ریلی کا کریڈٹ لینے پر بھارتیہ جنتا پارٹی پر تنقید کی گئی جس کے لیے گورنر انتظامیہ نے پوری سرکاری مشینری اور ملازمین کو متحرک کیا ۔اجلاس میں کہاگیاکہ یہ پہلی بارہے کہ اس سطح کی سرکاری مشینری کو متحرک کیا گیا کیونکہ لوگوں اور نوجوانوں سے کئے گئے وعدوں کوپورا کرنے میں انتظامیہ کی ناکامی کے باعث ریلی میں عوام کی دلچسپی نہیں تھی ۔ اجلاس میں وزیر اعظم کی طرف سے جموں و کشمیرخاص طورپر جموں خطے کے لوگوں سے پچھلے انتخابات میں کیے گئے وعدوں کے بارے میں ایک لفظ تک نہ بولنے پر سوال اٹھایا گیا۔ وزیر اعظم نے جان بوجھ کر ریاستی حیثیت اور جمہوریت کی بحالی کے عوامی مطالبات اور بے روزگار نوجوانوں، کسانوں، مہاجرین، یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں اور دیگر کیٹیگری کے عارضی ملازمین سے کیے گئے وعدوں کا ذکر کرنے سے گریز کیا۔ اجلاس میں کہا گیا کہ نوجوانوں، کسانوں، ملازمین، پنشنرز اور عام آدمی کے حوالے سے غلط پالیسیوں کی وجہ سے عوام بی جے پی حکومت سے تنگ آچکے ہیں جوخاص طور پر معاشی محاذ پر اس کی غلط پالیسیوں کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button