پاکستان

عالمی برادری بھارتی فوجیوں کی طرف سے کشمیری خواتین کی عصمت دری کا نوٹس لے ، مشعال ملک

Mushaal Mullickاسلام آباد:
وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے انسانی حقوق و ترقی نسواں مشعال حسین ملک نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیا ہے کہ وہ سفاک بھارتی فوجیوں کی طرف سے کشمیری خواتین کی عصمت دری کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کے بڑھتے ہوئے رجحان کا فوری نوٹس لیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مشعال ملک نے جو نئی دلی کی تہاڑ جیل میں غیر قانونی طورپرقید سینئر حریت رہنما یاسین ملک کی ا ہلیہ ہیں ایک پریس ریلیز میں کہا کہ سفاک قابض بھارتی افواج گزشتہ سات دہائیوں سے غیر قانونی طورپر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہیں لیکن عالمی برادری نے اس حوالے سے مجرمانہ خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔انہوں نے کہا کہ قابض بھارتی افواج ان گھنائونے جرائم میں ملوث ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی افواج کو مقبوضہ وادی میں اختلافی آوازوں کو خاموش کرنے کیلئے تمام غیر انسانی، غیر اخلاقی اور غیر قانونی کارروائیوں کا لائسنس دیا گیا ہے۔مشعال ملک نے کہا کہ نیشنل کرائم ریکارڈ بیورونے بھارت کا گھنائونا چہرہ بے نقاب کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ این سی آر بی نے انکشاف کیا ہے کہ بھارت میں 2017 اور 2022 کے درمیان دوران حراست عصمت دری کے 275واقعات ریکارڈ کئے گئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ مختلف ریاستوں میں ان واقعات کے دستاویزی شواہد موجود ہیں جو بھارتی قانون نافذ کرنے والے اداروں اور ان کے مسلح افواج کا ریاستی تحفظ کی آڑ میں طاقت کے غلط استعمال کا ثبوت ہے۔ معاون خصوصی نے یاد دلایا کہ 1991 میں کنن پوش پورہ میں اجتماعی عصمت دری، شوپیاں میں دوہرا قتل و عصمت دری اور نوجوان آصفہ بانو کی اجتماعی عصمت دری جیسے واقعات کشمیری خواتین کو درپیش سنگین صورتحال کی سب سے ہولناک مثالیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ این سی آر بی نے ظاہر کیا ہے کہ بھارتی خواتین بھی بیمار ذہنیت کی بھارتی افواج سے محفوظ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان واقعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارتی افواج انسان نہیں بلکہ درندے ہیں جنہیں انسانیت اور خواتین کے حقوق کے بارے میں بھی کچھ نہیں معلوم۔ مشعال ملک نے کہا کہ صورتحال کی سنگینی کا اندازہ اس حقیقت سے لگایا جاسکتا ہے کہ بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں 1989 سے اب تک جنسی تشدد کے 11ہزارسے زیادہ واقعات رپورٹ ہوئے ہیں اور اس دوران تقریبا 23ہزارخواتین بیوہ اور ایک لاکھ7ہزار805سے زیادہ بچے یتیم ہوئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی فسطائی حکومت ظلم و بربریت کی تمام حدیں پار کر سکتی ہے لیکن وہ کشمیری آزادی پسندوں کے حوصلے پست نہیں کر سکتی۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button