کشمیری مسلمانوں کو جامع مسجد سرینگرمیں عیدنمازاداکرنے سے روکناانتہائی قابل مذمت، انجمن اوقاف
سرینگر: بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میںانجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے عید الفطر پر ایک بارپھر مسجد کو سیل اورکشمیری مسلمانوں کو اس میں عید نماز ادا کرنے سے روکنے پرشدیدردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس طرح کی کارروائیوں کو مذہبی آزادی سلب کرنے کے مترادف قرار دیا ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق انجمن نے سرینگر میں اپنے بیان میں کہا کہ بھاررتی اانتظامیہ نے آج علی الصبح جامع مسجد کے تمام دروازے مقفل کردئے اور انجمن اوقات کو بھی مطلع کیا کہ مسجد میں عید نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں ہے۔
بیان میں کہاگیا کہ انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اورانجمن کے سربراہ میر اعظ کو بھی آج صبح دوبارہ گھر میں نظر بند کر دیا۔ بیان میں کہا گیا کہ کشمیریو ں کوجمعہ اورعید کی نماز سے روکنا انتہائی افسوسناک ہے اور بھارت کایہ عمل کشمیریوںکیلئے شدید مایوسی اور بے چینی کا سبب ہے ، انجمن اوقات اس طرح کی کارروائیوں کی شدید مذمت کرتی ہے اور انتظامیہ پر زور دیتی ہے کہ وہ کشمیریوں کی مذہبی آزادی کا احترام کرے۔