امریکہ سکھ رہنما کے قتل کی سازش کے مودی سے تعلق کے الزام کوانتہائی سنجیدگی دیکھ رہاہے
بھارتی حکومت سے جوابدہی کی توقع رکھتے ہیں، ترجمان، وائٹ ہائوس
واشنگٹن:
امریکہ نے کہاہے کہ اپنی سرزمین پر خالصتان تحریک کے سکھ رہنما کے قتل کی سازش سے متعلق واشنگٹن پوسٹ کے الزامات کوانتہائی سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق امریکی روزنامے واشنگٹن پوسٹ نے ایک رپورٹ میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ امریکہ کے دوران امریکی شہری اور سکھ لیڈر گرپتونت سنگھ پنوں کو قتل کرنے کیلئے را کے منصوبے کی تفصیلات شائع کی تھیں۔امریکی ایوانِ صدر وائٹ ہائوس کی ترجمان کیرین جین پئیر نے واشنگٹن میں امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اس معاملے پر بھارتی حکومت سے جوابدہی کی توقع رکھتے ہیں اور بھارتی حکومت کے ساتھ براہ راست اپنے تحفظات کا اظہار کرتے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ امریکی محکمہ انصاف گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش کی تفتیش کر رہا ہے اور بھارتی حکومت نے واضح کیا ہے کہ وہ اسے سنجیدگی سے لے رہی ہے اور تفتیش کرائے گی۔وائٹ ہائوس کی ترجمان نے مزید کہا کہ بھارتی حکومت سے توقع ہے کہ وہ تفتیش میں سامنے آنے والے شواہد کی بنیاد پر کڑی کارروائی کرے گی۔
واضح رہے کہ واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ میں انکشاف کیاگیا تھاامریکی سرزمین پر سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کا حکم 23 جون کو نریندر مودی کے دورہ امریکہ کے دوران دیا گیاتھااورقتل کا یہ منصوبہ بدنام زمانہ بھارتی خفیہ ایجنسی را نے بنایا تھا۔امریکی اخبار کے مطابق قتل کے منصوبے کی منظوری را کے چیف سمنت گوئل نے دی تھی اور اجرتی قاتلوں سے رابطہ را کے افسر وکرم یادیو نے کیاتھا جس نے گرپتونت کا نیویارک کا پتہ قاتلوں کو دیا۔واشنگٹن پوسٹ کے مطابق راکے افسر وکرم یادیو کی شناخت اور پیغامات بھی سامنے آ گئے ہیں۔