مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بجلی کے سنگین بحران پر اظہارتشویش
سرینگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں تاجروں اور سیاست دانوں نے بجلی فراہمی کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کشمیر ٹریڈ الائنس کے صدر اعجاز شاہدار نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ طویل گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ نہ صرف معاشی سرگرمیوں کو متاثر کر رہی ہے بلکہ مقبوضہ علاقے میں عام لوگوں کی زندگیوں پر بھی منفی اثرات مرتب کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ بجلی کی اس بندش سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں زندگی کے تمام شعبوں کو بھاری نقصان ہورہاہے ۔اس سے نہ صرف لوگوں کاروبار متاثر ہو رہاہے بلکہ گھروں اور معمولات زندگی میں بھی خلل پڑ رہاہے۔پیپلز ڈیموکریٹک فرنٹ کے چیئرمین حکیم محمد یسین نے سرینگر میں ضلع بڈگام کے علاقے خان صاحب کے وفود سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کی بندش سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ نے مقبوضہ جموں و کشمیر میںنریندر مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کے ترقی کے دعوئوں کی قلعی کھول دی ہے۔ جہاں مقبوضہ جموں و کشمیر کے پانیوں سے پیدا ہونے والی بجلی بھارت کی مختلف ریاستوں کو روشن کرنے کے لیے منتقل کی جاتی ہے وہیں مقبوضہ علاقے کے عوام مطلوبہ بجلی نہ ہونے کی وجہ سے تاریک زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔