کل جماعتی حریت کانفرنس کا کشمیریوں کی املاک کی مسلسل ضبطی پر اظہار تشویش
سرینگر: بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کشمیریوں کی املاک کی مسلسل ضبطی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی حکومت مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کیلئے آبادکاری کے اپنے نوآبادیاتی منصوبے کو تیزی سے آگے بڑھا رہی ہے۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ انتظامیہ نے اپنے حالیہ اقدام میں ضلع بارہمولہ میں 7 افراد کی جائیدادیں ضبط کر لی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی جائیدادیں کسی نہ کسی بہانے ضبط کرنابھارتی انتظامیہ کا معمول بن گیا ہے جسکا واحد مقصد کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبانا اور انہیں خاموش رہنے پر مجبور کرنا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ مودی حکومت نے 5اگست 2019کو مقبوضہ جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت سلب کرنے کے بعد علاقے میں اپنے نوآبادیاتی اقدامات کا سلسلہ تیز کر دیا ہے ، اس نے جموںوکشمیر کو ایک بڑی جیل میں تبدیل کر کے کشمیریوں کے تمام بنیادی حقوق سلب کر لیے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ کشمیریوں سے انکے گھروں ، زمینوں اور دیگر املاک چھینے کا واحدمقصد انہیں تحریک آزادی سے وابستگی کی سزا دیکر اپنے ہی وطن میں اجنبی بنانا ہے ۔ ترجمان نے کہا کہ مودی حکومت مقبوضہ علاقے میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کیلئے بالکل اسی پالیسی پر عمل پیرا ہے جو اسرائیل نے فلسطین میں اپنا رکھی ہے۔ انہوںنے کہا کہ بھارتی انتظامیہ ایک طرف کشمیریوں کے گھروں کو مختلف بہانوں سے ضبط کر رہی ہے جبکہ دوسری طرف بھارتی فوج بھی محاصروں اور تلاشی کی نام نہا دکارروائیو ں کے دوران گھروں کو گولہ باری کر کے اور بارودی موادلگا کر تباہ کر رہی ہے۔ترجمان نے کہا کہ کشمیریوں سے انکے گھربار، زمینیں،نوکریاں ، روزگار وغیرہ چھیننامودی حکومت کے خطرناک عزائم کی نشاندہی کرتا ہے ،کشمیریوں کا واحد قصور یہ ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اپنے پیدائشی حق، حق خود ارادیت کا مطالبہ کر رہے ہیں ، بھارت یہ حق دینے کے بجائے انہیں طاقت کے بل پر دبانے کی کوشش کررہا ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے مزید کہا کہ مودی حکومت مقبوضہ جموں وکشمیر میں پارلیمانی انتخابات کاڈرامہ رچا کر عالمی برادری کو یہ تاثر دینا چاہتی ہے کہ علاقے میں حالات معمول کے مطابق ہیں ۔ انہوںنے واضح کیا کہ کشمیریوں کا واحد مطالبہ غیر قانونی بھارتی تسلط سے آزادی اور حق خود ارادیت کی فراہمی ہے، اور وہ اس حق کے حصول تک اپنی جدوجہد جاری رکھنے کیلئے پرعزم ہیں۔ انہوںنے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی مظالم اور غیر قانونی اقدامات کا نوٹس لے اور تنازعہ کشمیر کو اپنی پاس کردہ قرار دادوں کے مطابق حل کرانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔
دریں اثنا کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما عبدالصمد انقلابی نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کے لیے فیصلہ کن اقدامات پر زور دیا ہے۔ انہوںنے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ عالمی طاقتوں کی خاموشی نے بھارت کو مقبوضہ جموں وکشمیر میں نسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جار ی رکھنے کی شہ دی ہے۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی حیثیت حاصل ہے اور اس مسئلے کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعدد قراردادیں موجودہیں جن میں کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کو تسلیم کیاگیاہے۔انہوںنے مزید کہا کہ کشمیریوں کی خواہشات کے منافی تنازعہ کشمیر کا کوئی حل ہرگز دیر پا ثابت نہیں ہوسکتا۔