چھتیس گڑھ میں قتل کئے گئے 12نکسل باغی دراصل عام شہری تھے ، مقامی لوگوں کادعویٰ
کانگریس نے تحقیقات کیلئے8رکنی کمیٹی تشکیل دیدی
بیجا پور :
بھارت میں انسانی حقوق کے کارکنوں اور مقامی لوگوں نے دعویٰ کیاہے کہ شورش زدہ بھارتی ریاست چھتیس گڑھ میں بھارتی فورسز نے 12لوگوں کو نکسل باغی قراردیکر کے ایک مقابلے میں قتل کیا ہے وہ دراصل عام شہری تھے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ریاست کے ضلع بیجاپور کے علاقے پیڈیا کے دیہاتیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے تصدیق کی ہے 10 مئی بروز جمعہ کو بھارتی فورسز کے ہاتھوں ایک مقابلے میں قتل کئے گئے 12 نکسل باغی دراصل مقامی لوگ تھے ۔ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق بیجاپور ڈسٹرکٹ کلکٹریٹ کے باہر لاشوں کا مطالبہ کرنے کے لیے جمع ہونیوالے مقامی دیہاتیوں نے میڈیا کو بتایا ہے کہ ان کے رشتہ داروں کو بھارتی فورسز نے نکسل باغی قراردیکر ایک جعلی مقابلے میں قتل کردیاہے ۔انہوں نے کہاکہ بھارتی فوجیوں اور پیراملٹری اہلکاروں نے کارروائی کے دوران مقامی لوگوں کو نشانہ بنایاہے ۔
ادھر انسانی حقوق کے کارکنوں نے جعلی مقابلے میں ملوث بھارتی فورسز کے اہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا اعلان کیاہے۔ ریاست کے علاقے بستر سے تعلق رکھنے والے قبائلی حقوق کے کارکن سونی سوری نے میڈیا کو بتایاکہ ہلاک ہونے والوں میں دیہاتی شامل ہیں جو اپنا روزگار جنگل سے حاصل کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی فورسز اہلکاروں کو دیکھتے ہی انہوں نے بھاگنے کی کوشش کی ۔ تاہم انہیں گولیاں مار کر قتل کردیاگیا ۔انہوں نے کہاکہ ہم اس کارروائی عام شہریوں کے قتل کے خلاف ہائی کورٹ میں درخواست دائر کریں گے۔
دریں اثناء حزب اختلاف کی بڑی جماعت کانگریس نے دس مئی کو بھارتی فورسز کے ہاتھوں جعلی مقابلے میں قتل ہونیوالے عام شہریوں کے واقعے کی تحقیقات کیلئے 8رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی ہے۔کیشکال اسمبلی کے سابق ڈپٹی اسپیکر سنترام نیتام کو تحقیقاتی ٹیم کا کوآرڈینیٹر بنایا گیا ہے۔ تحقیقاتی کمیٹی کے ارکان پیڈیا کا دورہ کریں گے اور متاثرہ خاندانوں اور مقامی لوگوں سے ملاقات کر کے رپورٹ تیار کریں گے جو ریاستی کانگریس کمیٹی کو پیش کی جائیگی ۔