مودی حکومت جھوٹے مقدمے میں میر واعظ کی اراضی ، مکان ضبط کرنے کے در پے
سرینگر: نریندر مودی کی زیرقیادت بھارتی حکومت نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق اور بیوروکریسی کے کچھ کشمیری ارکان کے خلاف سرینگر میں کسٹوڈین اراضی پر قبضے کا ایک جعلی مقدمے درج کر لیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ اگر میر واعظ پر الزامات ثابت ہو گئے تو عدلیہ مذکورہ اراضی اور وہاں موجود مکان کو ضبط کرنے کی مجاز ہو گی۔بھارتی انتظامیہ نے کسٹوڈین اور ریونیو محکموں کے مقامی افسران کو بھی اس مقدمے میں ملوث کیا ہے۔ اس سلسلے میں سرینگر کے ایک تھانے میں مقدمہ در ج کیا گیا ہے ۔
کشمیر کے حالات پر نظر رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ بی جے پی کی فرقہ پرست بھارتی حکومت آزادی پسند کشمیریوںکو کسی نہ کسی بہانے نشانہ بنانے کا کوئی موقع ہا تھ سے جانے نہیں دیتی۔ مقبوضہ علاقے میں ہونے والے نام نہاد بھارتی پارلیمانی انتخابات کے دوران انتقامی کارروائیوں کا سلسلہ تیز کر دیا گیاہے اور فراڈ انتخابات کی حمایت نہ کرنے والے حریت رہنماﺅں ، کارکنوں کے خلاف بھی گھیر ا بھی تنگ کیا جا رہا ہے۔
دریں اثنا کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں وکشمیر شاخ کے کنوینر محمود احمد ساغر نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں میر واعظ کے خلاف مقدمہ کے اندراج کو محض ایک سیاسی انتقامی کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسکا واحد ایجنڈہ آزادی پسند رہنماﺅں کو بدنام کرنا ہے۔ انہوںنے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ بھارت کو حریت قیادت کے خلاف انتقامی کارروائیوں سے روکے اور تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے کردار ادا کرے۔