بھارت نے آزادی کے مطالبے کی پاداش میں کشمیریوں کا جینا حرام کررکھا ہے، حریت کانفرنس
سرینگر: بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے قابض بھارتی فورسز کی طرف سے نہتے کشمیریوں پر بڑھتے ہوئے مظالم پر شدید تشویش کاا ظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے آزادی کے مطالبے کی پاداش میں کشمیریوںکا جینا حرام کر رکھا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشیدمنہاس نے سرینگر میں حریت رہنماو¿ں کے اجلاس کے بعد جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارتی فورسز نے دارلحکومت سرینگر سمیت دیگر علاقوں میں جبر و استبداد کی کارروائیوں میں تیزی لائی ہے، فورسز نے مزید چیک پوسٹیں اور چوکیاں قائم کر کے آزادی پسند کشمیریوں کے خلاف کریک ڈاﺅن میں تیزی لائی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ سوشل میڈیاصارفین ، انسانی حقوق اور سول سوسائٹی کے کارکنوں کے خلاف بھی کارروائیاں تیز کی گئی ہیں۔ انہوںنے کہا کہ بھارتی حکومت نے اظہار رائے کی آزادی کا کشمیریوںکا حق مکمل طور پر سلب کر لیا ہے اور کشمیریوں کی روز مرہ سیاسی ، سماجی اور اقتصادی زندگی سخت تباہی کا شکار ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے کہا کہ جموںوکشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ خطہ ہے اور کشمیری اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ اپنے ناقابل تنسیخ حق، حق خود ارادیت کا مطالبہ کر رہے ہیں جسکی پاداش میں بھارت نے انکا جینا حرام کر رکھا ہے۔ انہوںنے کہا کہ پر امن کشمیریوں پر کالے قوانین آرمڈ فورسز سپیشل پاورزایکٹ ، یو اے پی اے جیسے کالے قوانین کا بے دریغ استعمال کیا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیریوں سے انکا سب کچھ چھین کر انہیں اپنے ہی وطن میں اجنبی بنانا چاہتا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ اقوام متحدہ کو چاہیے کہ وہ مقبوضہ علاقے میں انسانیت کے خلاف وحشیانہ جرائم اور متنازعہ خطے میں غیر قانونی اقدامات پر بھارت کا محاسبہ کرے اور مسئلے کے اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کیلئے اس پر دباﺅ ڈالے۔