بی جے پی کے لوک سبھا انتخابات میں بھاری اکثریت سے جیت کے دعوے دھرے رہ گئے
جیل میں قید آزاد امیدوارانجینئر رشید کی فتح مودی سرکار کے منہ پر زور دار طمانچہ ہے
نئی دلی:لوک سبھا کے انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے بھاری اکثریت سے جیت کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔بی جے پی انتخابات میں سادہ اکثریت بھی حاصل نہ کر سکی۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بی جے پی کے زیر اثر جانبدار بھارتی میڈیا اور سرویز ایجنسیوں کے ایگزٹ پول بھی غلط ثابت ہوگئے۔ عوام نے انتخابات میں مودی کا غرور خاک میں ملادیا۔غیر قانونی طورپر قید کشمیری رہنماءشیخ عبدالرشیدالمعروف انجینئر رشید نے بارہمولہ سے لوک سبھاکی نشست پر شاندارکامیابی حاصل کر کے ثابت کردیاکہ مقبوضہ کشمیر کے عوام بھی مودی سرکار کی ظلم و بربریت کی پالیسی کو مسترد کرتے ہیں۔ بی جے پی نے انتخابی نعرہ ’اب کی بار 400 پار‘ لگایا تھا تاہم ہندوانتہا پسند جماعتوں کا اتحاد لوک سبھا انتخابات میں 300نشستیں بھی نہیں جیت سکا ۔ مقبوضہ کشمیر میں بھی مودی سرکار کی ظلم و بربریت کی پالیسی کو ووٹرز نے مسترد کردیاہے۔مقبوضہ کشمیر کی بارہمولہ لوک سبھا سیٹ سے آزاد امیدوارانجینئر رشید کی جیت مودی سرکار کی مقبوضہ کشمیرمیں مسلم کش پالیسیوں کے منہ پر زور دار طمانچہ ہے۔ انجینئر رشید کی بارہمولہ کی نشست سے کامیابی مقبوضہ وادی کی سیاست کا رخ بدلنے کی امید ہے۔