لندن20مارچ(کے ایم ایس)برطانیہ میں خالصتان کے حامی کارکن لندن میں بھارتی مشن میں داخل ہوئے اوربھارتی پرچم اتار کر اس کی جگہ خالصتان کا پرچم لہرا دیا۔
اندرون اور بیرون ملک سکھ کاز کے لیے بڑھتی ہوئی حمایت سے پریشان بھارتی حکومت تازہ ترین اقدام سے بھارت میں برطانیہ کے سفارت کارکو دفتر خارجہ طلب کرنے پر مجبور ہوئی اوران سے خالصتانی کارکنان کے بھارتی ہائی کمیشن میں داخلے اوربھارتی پرچم کی جگہ خالصتانی جھنڈا لہرانے پر وضاحت طلب کی۔شرمندگی دور کرنے کی کوشش میں بھارت نے برطانوی سفارت کار کو بتایا کہ ان کے ملک میں بھارتی سفارتی احاطے اور عملے کی حفاظت کے بارے میں برطانوی حکومت کی کوتاہی ناقابل قبول ہے ۔ایک بیان میں بھارتی وزارت خارجہ نے کہا کہ برطانیہ کی حکومت سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ اتوار کے واقعے میں ملوث افراد کی شناخت، گرفتاری اور مقدمہ چلانے کے لیے فوری کارروائی کرے گی اور ایسے واقعات کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کرے گی۔سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ویڈیوز میں خالصتان کے حامی کارکنوں کو ہائی کمیشن کے احاطے میں خالصتان زندہ باد کے نعرے لگاتے سنا گیا۔ انہوں نے خالصتان کے حامی اور سکھ رہنما امرت پال سنگھ کا پوسٹر اٹھا کر بھارت مخالف نعرے بھی لگائے۔یہ برطانیہ، کینیڈا، امریکہ اور آسٹریلیا میں بھارتی مشنوں پر حملوں کے سلسلے کا تازہ ترین واقعہ ہے۔بھارتی وزیر اعظم نریندرمودی نے10مارچ کو کہا تھاکہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ پچھلے کچھ ہفتوں سے ہمیں آسٹریلیا میں حملوں کی باقاعدہ خبریں موصول ہو رہی ہیں۔کشمیر میں لاک ڈائون اور بھارت میںشہریت ترمیمی قانون کے خلاف 2019میں برطانیہ میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے جارحانہ مظاہروں نے وزیر اعظم مودی کو اس وقت کے برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن سے بھارتی سفارتی احاطے کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے بات کرنے پر مجبور کیا تھا۔