مقبوضہ جموں وکشمیر میں ماورائے عدالت قتل اورگرفتاریاں بھارتی فوجیوں کا معمول بن چکا ہے: رپورٹ
اسلام آباد: غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں عام لوگوں کو بھارتی فورسزکی طرف سے روزانہ کی بنیاد پرچھاپوں ،محاصرے اورتلاشی کی کارروائیوں اورتشدد کا سامناہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق مقبوضہ جموں وکشمیر میںبھارتی فوجیوں کی طرف سے ماورائے عدالت قتل، دوران حراست تشدد ، بے گناہ لوگوں کی گرفتاریاںاور نظربندیاں ایک معمول بن چکا ہے۔رپورٹ میں افسوس کا اظہار کیا کہ بھارتی فورسز مقبوضہ جموں وکشمیرمیں عام شہریوں کو اندھا دھند طریقے سے گرفتار کر رہی ہیں اور ان کی غیر قانونی گرفتاری کو طول دینے کے لیے ان پر کالے قوانین لاگو کر رہی ہیں۔ بھارتی حکام آزادی کے لئے کشمیریوں کے عزم کو توڑنے کے لیے مختلف بہانوں سے ان کی املاک پر قبضہ کر رہے ہیں۔قابض حکام مسلمان کشمیری ملازمین کو ملازمت سے برطرف کر رہے ہیں تاکہ ان کی جگہ بھارتی ہندوئوں کو بھرتی کیا جا سکے۔رپورٹ میں کہاگیا کہ مودی حکومت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کو ایک بڑی کھلی جیل میں تبدیل کر دیا ہے اور کشمیریوں کو بنیادی انسانی حقوق سے محروم کررکھاہے۔آر ایس ایس کی حمایت یافتہ بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں 5اگست 2019سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے نئے ریکارڈ قائم کیے ہیں۔رپورٹ میں کہاگیا کہ فسطائی مودی اور اس کے حواریوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ کشمیریوں کے خلاف ان کے ظالمانہ ہتھکنڈے کبھی کامیا ب نہیں ہونگے بلکہ بہت جلد اس کے الٹے نتائج سامنے آئیں گے۔ رپورٹ میں کہاگیا کہ کشمیری تمام تر مشکلات کے باوجود آزادی کی شمع کوجلائے رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔ رپورٹ میں اقوم متحدہ سمیت عالمی برادری پرزوردیاگیا کہ وہ بھارتی مظالم کا شکار کشمیریوں کو بچانے کے لیے آگے آئے اور تنازعہ کشمیرکو حل کرنے کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔