بھارت

زرعی قوانین کی منسوخی کے اعلان کے بعد بھارت میں سی اے اے کی منسوخی اور دفعہ 370 کی بحالی کا مطالبہ زورپکڑنے لگا

نئی دہلی 22 نومبر (کے ایم ایس)بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے زرعی قوانین کو واپس لینے کے اعلان کے بعد بھارت میں متنازعہ شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کی منسوخی اور دفعہ 370 کی بحالی کا مطالبہ زورپکڑرہا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مسلمان رہنماو¿ں نے مودی پر زور دیا ہے کہ وہ غیر قانونی سرگرمیو ں کی روک تھام کا کالا قانون یو اے پی اے اور سی اے اے کو واپس لیں جبکہ مقبوضہ جموںوکشمیر کے رہنماو¿ں نے دفعہ 370 کی بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔بھارتی پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں اس کا مطالبہ کیا جا سکتا ہے کیونکہ اپوزیشن زرعی قوانین کی منسوخی کے اعلان کے بعدجسے وہ اپنی فتح قراردے رہے ہیں، حکومت کو گھیرنے کے لیے تیار ہے ۔حزب اختلاف کی جماعتیں مشترکہ طور پر اپنے مطالبات پر زور دے سکتی ہیں اگرچہ دفعہ 370 اور سی اے اے پر اپوزیشن میں اختلاف ہوسکتا ہے کیونکہ بہت سے لوگ پانچ ریاستوں میں انتخابات سے پہلے سی اے اے اوردفعہ 370 کے معاملے کو اٹھانے کا خطرہ مول نہیں لے سکتے ۔بی جے پی حکومت کی جانب سے زرعی قوانین کے معاملے پر پیچھے ہٹنے کے فیصلے کے بعد اپوزیشن کے رہنما خوش ہیں لیکن تجزیہ کاروں کو لگتا ہے کہ اگر شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) اوردفعہ 370 کا مسئلہ اٹھایا گیاتو یہ بی جے پی کے لیے چارے کا کام کرے گا۔ تاہم مسلمان رہنما اس کے برعکس سوچتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سی اے اے تحریک کو کورونا وبا کی وجہ سے روک دیا گیا تھا اور اب حکومت کو اس پر بھی پیچھے ہٹنا چاہیے۔زرعی قوانین کے معاملے میں کامیابی نے ان لوگوں کوبھی نئی امیدیں دی ہیں جو حکومت کی مخالفت کرنا چاہتے ہیں، لیکن سمجھتے ہیں کہ مودی کی اکثریت کے ساتھ وہ زیادہ کچھ نہیں کر سکتے۔کشمیری رہنما بھی دفعہ 370 کو بحال کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہاکہ جموں و کشمیر کو ٹکڑے ٹکڑے کرنے اور اسے بے اختیار کرنے کے لیے بھارتی آئین کی بے حرمتی صرف اپنے ووٹروں کو خوش کرنے کے لیے کی گئی۔ مجھے امید ہے کہ وہ یہاں بھی اپنی غلطیوں کو درست کریں گے اور اگست 2019 سے جموں و کشمیر میں کی گئی غیر قانونی تبدیلیوں کوواپس لیں گے۔نیشنل کانفرنس کے رہنما فاروق عبداللہ نے کہا کہ بھارتی حکومت کو دفعہ 370، 35A اور جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کو بحال کرنا چاہیے۔امیر جماعت اسلامی ہندسید سعادت اللہ حسینی نے کہاکہ اب ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ سی اے اے اور این آرسی سمیت دیگر عوام دشمن اور آئین شکن قوانین کو بھی فوری طورپر واپس لے۔ مجلس مشاورت کے صدر نوید حامد نے کہا کہ تمام کالے قوانین بشمول سی اے اے اور یواے پی اے کو واپس لینے کی ضرورت ہے۔جمعیت علمائے ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ سی اے اے تحریک نے کسانوں کو زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے کی ترغیب دی۔ حکومت کو اب سی اے اے کو بھی واپس لینا چاہیے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button