مودی حکومت مقبوضہ کشمیرمیں مالی بدانتظامیہ میں ملوث ہے ،عمر عبداللہ
کشمیری عوام کو قرض کے شکنجے میں جکڑ لیاگیا ہے
سرینگر:غیر قانونی طورپربھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ مودی حکومت مقبوضہ جموں و کشمیر میں مالی بدانتظامی میں ملوث ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارتیہ جنتاپارٹی کی حکومت جب بھی بھارت میں برسر اقتدار آتی ہے تو وہ جموں وکشمیر کے عوام پر قرض کا پہاڑ چڑھا دیتی ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق عمر عبداللہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں ان خیالات کا اظہار ان اطلاعات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کیاکہ مقبوضہ علاقے کو بڑھتی ہوئی مالی مشکلات کا سامنا ہے اورمالی سال 2022-23جموں وکشمیر کی واجب الادا رقم ( مالی واجبات) 11کھرب 27ارب 97کروڑ روپے سے بڑھ گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10سال میں مقبوضہ جموں و کشمیر کو قرضوں کے شکنجے می جکڑ لیاگیا ہے ۔انہوںنے کہاکہ نیا کشمیربنانے کادعویٰ کرنیوالی مودی حکومت عوام کو یہ بات بتانا بھول گئی ہے کہ اس نے جموں وکشمیر کے عوام کو قرضوں کے بھاری بوجھ تلے دبا دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی جب بھی بھارت میں برسر اقتدار آتی ہے تو جموں وکشمیر کے عوام کو قرضوں اور سود کی ادائیگی میں جکڑ لیاجاتاہے۔انہوںنے مودی حکومت کے حالیہ بجٹ کے اعدادوشمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ گزشتہ دس سال میں جموںوکشمیرکی واجب الادا رقم میں تین گنااضافہ ہوا ہے جو 2010-11میں 2کھرب 99 ارب 72کروڑ روپے تھی ۔