بھارت :بچوں کی جیل سے دلت لڑکے کی لاش برآمد، اونچی ذات کے ہندوﺅں نے تشدد کا نشانہ بنایا
میرٹھ 08 ستمبر (کے ایم ایس)بھارتی ریاست اترپردیش کے علاقے امروہہ سے تعلق رکھنے والے ایک 16 سالہ دلت لڑکے کو بلند شہر میںبچوں کی جیل میں پھانسی پر لٹکا ہوا پایا گیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق دلت لڑکے کو 30 جولائی کو ایک انچی ذات کی لڑکی کو اغوا کرنے کے الزام میں گرفتار کیے جانے کے بعدبچوں کی جیل بھیج دیا گیا تھا۔ اس کے اہلخانہ نے بتایا کہ اونچی ذات سے تعلق رکھنے والے قیدی جیل میں دلت لڑکے پر شدید تشدد کرتے تھے۔دلت لڑکے کے والد نے بتایا کہ پیر کے روز شام 5 بجے کے قریب مجھے ایک فون آیا اورمجھے بتایا گیا کہ میرے بیٹے نے خود کو پھانسی دے دی ہے۔ لیکن مجھے یقین ہے کہ اسے قتل کیا گیا ہے۔ اس کی شکایت پرآٹھ افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے جن میں پانچ قیدی ، لڑکی کے والدین اور اس کا چچا شامل ہیں۔ ایک متعلقہ سرکاری افسر ناگیندر پال سنگھ نے بتایا کہ اس معاملے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔دلت لڑکے کے والد نے بتایا کہ میں اپنے بیٹے سے دو دن پہلے ملا تھا اور اس نے بتایا کہ وہ شدیدتکلیف میں ہے۔ وہ رو رہا تھا اور مجھے وہاں سے چھڑانے کے لیے کہہ رہا تھا کیونکہ اونچی ذات کے قیدیوں نے عملے کی ملی بھگت سے اسے بے رحمی سے مارا تھا۔اس نے مجھے بتایا کہ انہوں نے اس کی پسلی توڑ دی اور اسے سانس لینا مشکل ہورہاہے۔ اس کے کولہے کی ہڈی بھی ٹوٹ گئی تھی۔ میں کیا کر سکتا تھا؟ میں نے اسے بتایا کہ میں اسے باہر نکالنے کی بھرپور کوشش کر رہا ہوں لیکن اب وہ مرچکا ہے۔