تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کی طرف سے مقبوضہ کشمیرمیں ڈھونگ انتخابات کے انعقاد پر اظہار تشویش
لندن: جموں وکشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں ڈھونگ انتخابات کے انعقاد پر سخت تشویش کااظہار کیا ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل چیئرمین راجہ نجابت حسین نے برطانوی وزیر اعظم سر کیر سٹارمر کے نام خط میں کہاہے کہ ڈھونگ انتخابات کو اگرچہ ایک جمہوری عمل کے طور پر پیش کیاجارہا ہے تاہم یہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت کشمیریوں کے حق خودارادیت کا متبادل نہیں ہو سکتے جس کا وعدہ اقوام متحدہ نے اپنی قراردادں میں کیاہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام سات دہائیوں سے منصفانہ اور غیر جانبدارانہ رائے شماری کے ذریعے اپنے سیاسی مستقبل کا تعین کرنے کادینے کے وعدے پر عمل درآمد کے منتظر ہیںجو عالمی برادری نے ان کے ساتھ کیا تھا۔راجہ نجابت حسین نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں اس وقت جاری انتخابات کشمیریوں کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے متبادل نہیں ہو سکتے ۔ انہوں نے کہاکہ یہ انتخابات مسلسل فوجی قبضے، بڑے پیمانے پرگرفتاریوں ، آزادانہ نقل و حرکت پر پابندیوں، مواصلاتی بلیک آئوٹ اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے دوران کرائے جارہے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان حالات میں کرائے جانیوالے کسی بھی قسم کے انتخابات کی کوئی ساکھ نہیں ہے۔راجہ نجابت حسین نے کہا کہ عالمی برادری بالخصوص برطانیہ کومقبوضہ کشمیرمیں کسی بھی انتخابی عمل کی قانونی حیثیت پر سوال اٹھانا چاہیے اور کشمیریوں کو انکا حق استصواب رائے دینے کی ضرورت پر زوردینا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ برصغیر پاک و ہند کی تقسیم میں برطانیہ کے کردار اور تنازعہ کشمیر کے منصفانہ اور پرامن حل کو یقینی بنانے کے عزم کے پیش نظر اس معاملے میں برطانیہ کی ایک منفرد تاریخی ذمہ داری ہے۔انہوں نے برطانوی وزیر اعظم پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پرعمل درآمد کے برطانیہ کے عزم کا اعادہ کریں اورمقبوضہ کشمیر میں نام نہادانتخابی عمل کی مذمت کریں اور یہ تسلیم کریں کہ فوجی قبضے اور جبر کے ماحول میں ہونے والے انتخابات کشمیری عوام کی جائز خواہشات اظہار کے مترادف نہیں ہیں۔