پاکستان کا بھارت میں جوہری مواد کی مسلسل چوری، فروخت پر اظہار تشویش
نیویارک: پاکستان نے بھارت میں جوہری اور دیگر تابکار مواد کی مسلسل چوری اور غیر قانونی فروخت پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان نے سلامتی کونسل کی توجہ اس حالیہ واقعے کی طرف مبذول کروائی ہے جس میں ایک گروپ کے پاس 10 کروڑ ڈالر مالیت کا انتہائی تابکار اور زہریلا مادہ ’کالیفورنیم‘ غیر قانونی طور پر پایا گیا۔انہوںنے کہا کہ بھارت میں ہی 2021 میں کالیفورنیم کی چوری کے تین دیگر واقعات بھی رپورٹ ہوئے تھے۔منیر اکرم نے ان واقعات کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے سلامتی کونسل سے ان کے دوبارہ وقوع کو روکنے کے لیے مناسب اقدامات کرنے پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی قرارداد 1540 کے تحت بھر پور طریقے سے اپنی ذمہ داری نبھا رہا ہے، جس میں (i) مضبوط کمانڈ اور کنٹرول سسٹم کا قیام؛ (ii) حساس سامان اور ٹیکنالوجیز کی منتقلی کو کنٹرول کرنے کے لیے قانون سازی اور انتظامی میکانزم اور (iii) عالمی معیار کے مطابق برآمدات پر کنٹرول کا جامع نظام شامل ہے۔
منیر اکرم نے بتایا کہ پاکستان نے قرارداد 1540 کے نفاذ کے حوالے سے 6 مکمل رپورٹس جمع کروائی ہیں، رضاکارانہ قومی ایکشن پلان اپنایا، دیگر ممالک کو تکنیکی مدد فراہم کی اور علاقائی تعاون کو فروغ دیاجس میں 1540 کے نفاذ پر ایک علاقائی سیمینار بھی شامل ہے۔انہوں نے دوہری استعمال والی ٹیکنالوجیز کے پ±رامن استعمال حق کو تحفظ دینے کی ضرورت پرزور دیا۔ انہوںنے کہا کہ برآمدات کنٹرول کے نظام کو جبر یا امتیاز کے آلے کے طور پر استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔