یوگی آدتیہ ناتھ بہرائچ میں تشدد کے براہ راست ذمہ دار ہیں، آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت
نئی دلی: آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت نے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ بہرائچ میں تشدد کے لیے براہ راست ذمہ دار ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق تنظیم نے اترپردیش کے علاقوں مہسی اور بہرائچ میں اتوار سے جاری پرتشددواقعات پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے صدر فیروز احمد نے کہا ہے کہ فرقہ وارانہ نفرت اور تشدد کی سیاست سے بھارت کے سماجی ڈھانچے کو خطرہ لاحق ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کی ایما پر پولیس فساد میں ملوث ہندو انتہاپسندوں کی حمایت کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ بہرائچ میں تشدد کے واقعات اتفاقی نہیں بلکہ یہ منصوبہ بند کارروائیاں تھیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے فساد ہوا اور اب بے گناہ لوگوں پر ظلم ہو رہا ہے۔ انہوں نے ریاست میں فرقہ وارانہ فسادات میں ملوث یوگی آدتیہ ناتھ کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ایک اور پیشرفت میں بھارتی سپریم کورٹ کے ایک سینئر وکیل نے کرناٹک ہائی کورٹ کی طرف سے مسجد میں داخل ہو کر جے شری رام کے نعرے لگانے والے ملزم کو بری کرنے فیصلے پر تنقید کی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ملزم نے سماجی ہم آہنگی اور امن و امان کی فضا کو تباہ کرنے کی دانستہ طورپر سازش کی تھی۔انہوں نے کہاکہ عدالت کا یہ تبصرہ کہ مسجد میں جے شری رام کا نعرہ لگانے سے کسی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس نہیں پہنچتی افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں پولیس اور ججوں کے ایک جیسے رویے سے شرپسندوں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔