یکساں سول کوڈ بنیادی حقوق کے خلاف ہے:مسلم پرسنل لا ء بورڈ
لکھنو06فروری(کے ایم ایس)آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے کہا ہے کہ یکساں سول کوڈ اور نریندر مودی کی قیادت والی بی جے پی حکومت کی طرف سے مسلمانوں پر نافذ کئے گئے دیگر قوانین آئین کی روح اوربنیادی حقوق کے خلاف ہیں۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لا ء بورڈ کے ایگزیکٹو ارکان نے لکھنومیں ملاقات کی جس میں گیانواپی تنازعہ، یکساں سول کوڈ اور بھارتی شہر لکھنو میں مسلمانوں سے متعلق مسائل سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اجلاس میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے جوآل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ایگزیکٹو رکن بھی ہیں، شرکت کی۔ بورڈ کے رکن مولانا خالد رشید فرنگی محالی نے کہا کہ تبدیلی مذہب اور گیانواپی کیس سمیت کمیونٹی کو درپیش مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔بورڈ نے یکساں سول کوڈ کے معاملے پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بنیادی حقوق تمام شہریوں کو مذہبی آزادی فراہم کرتے ہیں اور یکساں سول کوڈ لانے سے شہری آئین کی طرف سے دی گئی مراعات سے محروم ہو جائیں گے۔بورڈ نے ایک بیان میں کہاکہ اس طرح کا قانون بھارت جیسے کثیر مذہبی، کثیر ثقافتی اور کثیر لسانی ملک کے لیے نہ تو مناسب ہے اور نہ ہی فائدہ مند ہے۔