ہماچل پردیش :کشمیری مسلم تاجروں کو جے شری رام کا نعرہ لگانے پر مجبور کیا گیا
دھرم شالا:
غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر سے تعلق رکھنے والے دو کشمیری مسلم تاجروں کو بھارتی ہماچل پردیش میں مقامی سرپنچ کی بیوی نے ہراساں کیا اور انہیں "جے شری رام” کا نعرہ لگانے پر مجبور کیا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق یہ واقعہ ریاست کے ضلع حامد پور کے گائوں سرجان پور میں پیش آیا جب سرپنچ کی بیوی نے کشمیری تاجروں کو دھمکاتے ہوئے جے شری رام کا نعرہ لگانے پر مجبور کیا۔ واقعے کی سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں خاتون کو کشمیری تاجروں کو ہندوتوا لگانے یا پھر ریاست سے نکل جانے کامطالبہ کرتے ہوئے دیکھا جاسکتاہے۔مذکورہ خاتون نے گائوں کے دیگر لوگوںکو بھی کشمیری تاجروں کا بائیکاٹ کرنے کی ہدایت کی ۔ اس نے لوگوں سے کہاکہ ہم ہندو ہیں اور ہمیں صرف ہندوئوں سے ہی خریداری کرنی چاہیے ۔اس نے کشمیری تاجروں کو واپس کشمیر چلے جانے کی بھی دھمکی دی اور کہاکہ ہمیں تمہاری کوئی ضرورت نہیں ۔
واضح رہے کہ بھارت میں تجارت یا تعلیم کے حصول کیلئے مقیم کشمیریوںکو اکثرہندو ئوں اور حکومت کی طرف سے امتیازی سلوک اور تشدد کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ نریندر مودی کے برسر اقتدار آنے کے بعد سے بھارت میں کشمیریوں کے ساتھ نفرت انگیز اور امتیازی سلوک کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے ۔*