جموں قتل عام نسلی تطہیر کی بدترین مثال ہے ،شبیر شاہ
سرینگر :کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما شبیر احمد شاہ نے شہدائے جموںکو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ نومبر 1947 میں جموں میں مسلمانوں کا بے دریغ قتل عام جموں وکشمیر کی تاریخ کا ایک انتہائی ہولناک واقعہ ہے جسکی خوفناک یادیں 76برس کا طویل عرصہ گرزنے کشمیریوں کے ذہنوں میں تازہ ہیں۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق شبیر احمد شاہ نے نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ہندو انتہا پسندوں نے نومبر 1947 میںڈوگرہ مہاراجہ ہر سنگھ کے تعاون اور مدد سے خطے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے مذموم ارادے کے ساتھ جموں خطے کی پوری مسلم آبادی کا صفایا کردیا۔
انہوںنے جموںقتل عام کو نسلی تطہیر کی بدترین مثال قرار دیتے ہوئے کہا کہ قتل عام کے دوران کئی لاکھ مسلمان شہید کیے گئے اور جو ہندوانتہا پسندوں، ڈوگرہ سپاہیوں اور بھارتی فوجیوں کی سفاکیت سے بچ گئے وہ نو تشکیل شدہ ریاست پاکستان میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ جموں قتل عام اس حقیقت کو واضح کرتا ہے کہ مسلم اکثریتی ریاست جموں و کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنا اول روز سے بھارت کے مطمع نظر رہا ہے۔
شبیر احمد شاہ نے کہا کہ نریندر مودی حکومت کی طرف جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنا جموںوکشمیر کی مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے مذموم منصوبے کا حصہ ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما نے جموںوکشمیر میں جاری خونریزی اور تشدد پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری قابض بھارتی فورسز کی طرف سے کشمیری نوجوانوں کے قتل عام اور انسانی حقوق کی دیگر سنگین خلاف ورزیوں کا موثر نوٹس لے۔