مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم کے خلاف مظفر آباد میں احتجاجی مارچ
مظفرآباد09دسمبر(کے ایم ایس )
بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کے کارکنوں کی بھارتی قابض فورسز کی جانب سے بلا جواز گرفتاریوں کیخلاف انٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈہیومن رائٹس جموں وکشمیر کے چیئرمین محمد احسن انتوکی کال پر مظفرآباد میں لال چوک اپراڈہ سے سی ایم ایچ چوک تک احتجاجی مارچ کیا گیا۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مارچ میں انٹرنیشنل فورم فار جسٹس کے وائس چیئرمین مشتاق الاسلام،شوکت جاوید میر، جاوید مغل،عثمان علی ہاشم، پروفیسر ڈاکٹر عدنان شیخ، خان عبداللہ،راجہ معید افتخاراور محمد شاہد الحق سمیت مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والوں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ محمد احسن انتو نے سرینگر سے مظاہرین سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی قابض انتظامیہ نے کشمیری انسانی حقوق کے کارکن خرم پرویز کو بلا جواز طورپر گرفتار کیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ انسانی حقوق کے ایک اور کارکن گوتم نولکھا بھی جرم بے گناہی میں دو سال سے بمبئی کی جیل میں قیدہیں۔انہوں نے کہا کہ خرم پرویز کو غیر قانونی نظربندی کے دوران اذیتیں دی جارہی ہیں ۔انہوں نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں پر زوردیا کہ وہ خرم پرویز ،گوتم نولکھا اور سلیمان یوسف سمیت انسانی حقوق کے کارکنوں کی رہائی کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائیں۔ کشمیر انسٹیٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے چیئرمین محمد الطاف وانی نے اسلام آباد سے احتجاجی ریلی کے شرکاء سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے گزشتہ دو سال سے مقبوضہ کشمیر میں میڈیا پر قدغن عائد کر رکھی ہے ۔تاہم انہوں نے کہاکہ تمام ترکوششوں کے باوجود بھارت انسانی حقوق کے کارکنوں کو اپنے مظالم کو دنیا بھر کے سامنے لانے سے روک نہیں سکا ۔انہوں نے مقبوضہ کشمیرمیں بھارت کے تمام غیر آئینی،غیر قانونی اور غیر انسانی اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے خرم پرویز سمیت انسانی حقوق کے تمام کارکنوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ۔ مشتاق الاسلام نے اپنے خطاب میں اقوام متحدہ،یورپی یونین اور سلامتی کونسل سے اپیل کی کہ وہ انسانی حقوق کے کارکنوں کی رہائی کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائیں اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کاسخت نوٹس لیں ۔