5اگست 2019 کے غیر قانونی اقدامات کے بعد سے مقبوضہ جموں و کشمیرکی معیشت کو 50ہزار کروڑ روپے کا نقصان
سرینگر 15 دسمبر (کے ایم ایس)جب سے مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے اگست 2019 کے غیرقانونی اقدامات کئے، مقبوضہ جموںوکشمیرکی معیشت کو تقریباً 50ہزار کروڑ روپے کا نقصان ہوا جس میں رواں سال کا تقریباً 10ہزار کروڑ روپے کا نقصان شامل ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اس بات کا انکشاف کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز (کے سی سی آئی) کے صدر شیخ عاشق نے آج سرینگر میں ایک میڈیا بریفنگ میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگست 2019 سے کشمیر کی معیشت کو 50ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کا نقصان ہوا ہے جبکہ اس عرصے کے دوران تقریباً ایک لاکھ نوجوان اپنے روزگار سے محروم ہوگئے۔ عاشق نے کہا کہ 50ہزار کروڑ روپے کے نقصان میں سے رواں سال لاک ڈاو¿ن کی وجہ سے تقریباً 10ہزار کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ معیشت کے ہرشعبے کو بہت زیادہ نقصان ہوا اور ہمارے کاروبار کو بحال کرنے میں سالوں لگیں گے اور حکومتی تعاون کے بغیر یہ ممکن نہیں ہے۔ شیخ عاشق نے کہا کہ کشمیر میں کاروبار بہت نچلی سطح پر جا رہا ہے اور وہ اس وقت کسی بڑی چیز کی توقع نہیں کر رہے ہیں۔کشمیر ٹریڈرز اینڈ مینوفیکچررز فیڈریشن (کے ٹی ایم ایف) کے صدر محمد یاسین خان نے صحافیوںکو بتایا کہ مہنگائی کی وجہ سے رواں سال کاروبار گزشتہ سال کے مقابلے میں بہت کم ہے۔انہوںنے کہا کہ ہرچیز کی قیمتوں میں غیر متوقع طور پر اضافہ ہوا ہے اور عام لوگوں کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیروزگاری کی شرح بھی بڑھ رہی ہے اور لاک ڈاو¿ن کی وجہ سے گزشتہ سال تقریباً ایک لاکھ افراد اپنی ملازمتوںسے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔