بھارت مقبوضہ کشمیرکی معیشت تباہ کرنے کیلئے دانستہ طورپرلاک ڈائون نافذ کر رہا ہے،حریت کانفرنس
سرینگر17جنوری (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے مقبوضہ علاقے کے بنیادی اقتصادی ڈھانچے اور تعلیمی نظام کو تباہ کرنے کی غرض سے دانستہ طورپر لاک ڈان کے نفاذ کیلئے اضافی بھارتی فوجیوں کی تعیناتی پرشدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کورونا وبا کی آڑ میں معاشی سرگرمیوں کو محدود کرکے کشمیری عوام کے جذنہ حریت کو کمزور کرنااور اپنی بنیادی ضروریات کیلئے مکمل طورپر بھارت پر انحصار کرنے پر مجبور کرنا چاہتی ہے ۔حریت ترجمان نے مقبوضہ کشمیرپر اپنے غیر قانونی تسلط کو طول دینے کیلئے جدید دور کے ہندوستان کی طرف سے ایسٹ انڈیا کمپنی کی طرز کی سوچ کی مذمت کی۔محکموم کشمیری عوام جو خاص طورپر اگست 2019میں دفعہ 370کی منسوخی کے بعدسے بدترین فوجی محاصرے میں زندگی گزار رہے ہیں معاشی تباہی، بے روزگاری اور خوف ودہشت کا سامنا ہے جس میں انہیں عزت ، جان و مال کچھ بھی محفوظ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ قابض حکام کورونا وبا کو کشمیریوں کے ساتھ ساتھ حق خودارادیت کے حصول کی ان کی منصفانہ تحریک کو کچلنے کیلئے دو دھاری تلوار کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔تاہم انہوں نے جموں و کشمیر کے بہادر، ذہین اور ہنر مند لوگوں کی تعریف کی جنہوں نے مسلسل کرفیو، کریک ڈائونز، محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور جنگ جیسی صورتحال کے باوجود کسی نہ کسی طرح اپنی بنیادی ضروریات کا بندوبست کیاہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے کی بگڑتی ہوئی صورتحال کا نوٹس لے اور مقبوضہ علاقے میں کشمیریوں کی نسل کشی، ماورائے عدالت قتل اور معاشی ناکہ بندی ختم کرانے کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائے ۔ کشمیریوںکی حق پر مبنی جدوجہد آزادی کو دبانے کے لیے بھارتی ریاستی دہشت گردی کاحوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیر کے محکوم عوام کے بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کو مدنظر رکھتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ کشمیر بارے سلامتی کونسل کی قراردادوں پرجلدازجلد عمل درآمد کروائیں اکہ خطرے اور دنیا میں امن و سلامتی قائم ہو سکے ۔