لداخ کے رہنمائوں کا احتجاج کو دہلی تک لیجانے کا اعلان
جموں16جنوری(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کے لداخ خطے سے تعلق رکھنے والے سرکردہ رہنمائوں نے اتوار کو جموں میں اپنے چار مطالبات پر زوردینے کے لئے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا۔
پریس کلب جموں کے باہراحتجاجی مظاہرے کا اہتمام لہہ ایپکس باڈی اورکرگل ڈیموکریٹک الائنس نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔انہوں نے ایک احتجاجی کیلنڈر کا بھی اعلان کیا جس میں فروری کے تیسرے ہفتے میں دہلی میں ایک ریلی بھی شامل ہے۔سابق رکن پارلیمنٹ اور چیئرمین ایپکس باڈی تھوپسن چھیوانگ نے صحافیوں کو بتایاکہ ہم نے حال ہی میں وزارت داخلہ کی طرف سے تشکیل دی گئی اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی سے دور رہنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ حکومت نے ہمارے چار نکاتی ایجنڈے کو نظر انداز کیا اور پینل کی تشکیل کے بارے میں ہماری تجویز پر کوئی توجہ نہیں دی۔ انہوں نے اپنے نائب سیرنگ ڈورجے لکروک، کے ڈی اے کے شریک چیئرمین قمر علی آخون اور اصغر علی کربلائی کے علاوہ مختلف غیر بی جے پی جماعتوں سے وابستہ دیگر سینئر رہنمائوں کے ہمراہ کہاکہ وہ لداخ کے لوگوں سے متعلق مسائل پر حکومت کے ساتھ بات چیت کے خلاف نہیں ہیں۔انہوں نے کہاکہ حکومت کے رویے کو دیکھتے ہوئے ہم نے اپنی تحریک کو تیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور آج کا پروگرام اسی کا حصہ ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم فروری کے تیسرے ہفتے میں جنتر منتر، دہلی جائیں گے اور لداخ میں گائوں، بلاک اور ضلعی سطح پر احتجاج کے ذریعے اس کو آگے بڑھائیں گے۔ اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو ہم ہڑتال کریں گے۔لہہ ایپکس باڈی اور کے ڈی اے لہہ اور کرگل اضلاع کی مختلف سیاسی ،سماجی اور نوجوان تنظیموں کے مشترکہ پلیٹ فارم ہیں جومودی حکومت کے 5گست 2019کے اقدامات کے بعد تشکیل دیے گئے تھے جب غیر قانونی اوریکطرفہ طور پر جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے اسے دو حصوں میں تقسیم کر دیا گیاتھا۔