مسئلہ کشمیر پاکستان کی سلامتی کا اہم جزو ہے، شہریار آفریدی
اسلام آباد0 2 جنوری (کے ایم ایس) پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر کے چیئرمین شہریار خان آفریدی نے کہا ہے کہ قومی سلامتی پالیسی ایک بروقت اور دانشمندانہ اقدام ہے جس میں تنازعہ کشمیر کو پاکستان کی قومی سلامتی کا ایک اہم جزو قرار دیا گیا ہے جو ایک خوش آئند علامت ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق شہر یار آفریدی نے ان خیالات کا اظہار پارلیمنٹ ہاو¿س اسلام آباد میں منعقدہ کمیٹی کے ان کیمرہ اجلاس کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف نے کمیٹی کو قومی سلامتی پالیسی پر بریفنگ دی۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کو پالیسی دستاویز میں ایک علیحدہ باب کے طور پر درج کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ہدف اقتصادی سلامتی ہے اور ہم اپنے بنیادی مسائل اور اہم قومی مفادات پر سمجھوتہ کیے بغیر بھارت، افغانستان اور دیگر پڑوسیوں کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر پاکستان کے لیے اہم قومی سلامتی کے مفاد میں ہے اور تنازعہ کشمیر پر سمجھوتہ کرکے حالات معمول پر نہیں آسکے۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو قابض بھارتی حکومت کے ہاتھوں انسانیت کے خلاف جرائم کا سامنا ہے اور پاکستان بھارت کے جرائم کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرتا رہے گا۔
وزارت خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار نے کہا کہ پالیسی دستاویز میں تنازعہ کشمیر کو قومی سلامتی کے مفاد میں اہم قرار دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پالیسی کشمیریوں کی سیاسی اور اخلاقی حمایت کی توثیق کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے تنازعہ کا حل بھارت کے ساتھ ہمارے تعلقات میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے اور یہ پہلی بار ہے کہ پاکستان نے کشمیر کو قومی سلامتی کے مفاد میں اہم قرار دیا ہے۔پالیسی میں کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر کے عوام اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کے ذریعے اپنے مستقبل کا فیصلہ کریں گے، خطے میں امن اور ترقی کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے کی ذمہ داری بھارت پر ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ عالمی برادری جموں و کشمیر میں بھارت کی کی طرف سے کیے جانے والے مظالم اور جنگی جرائم پر بھارت پر تنقید کر رہی ہے۔سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ معید یوسف نے پالیسی سازی میں نئے آئیڈیاز کا اضافہ کیا ہے اور تمام اراکین ان کے کردار کو سراہتے ہیں۔