راہل گاندھی کی مودی حکومت کے بجٹ پر کڑی تنقید ، بجٹ میں کسانوں اور غریبوں کوکچھ نہیں ملا
نئی دلی02فروری(کے ایم ایس )
بھارت میں کانگریس کے رہنماء راہل گاندھی نے مالی سال 2022-23 کے مودی حکومت کے بجٹ کو صفر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بجٹ میں غریبوں، کسانوں اور متوسط طبقے کو کوئی ریلیف نہیں دیاگیا ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق راہول نے ایک ٹویٹ میں وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کی طرف سے لوک سبھا میں پیش کیے گئے بجٹ پرمودی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ۔ انہوں نے کہاکہ بجٹ میں نوکری پیشہ افراد، متوسط طبقے، غریب اوروسائل سے محروم افراد،نوجوانوں، کسانوں اور چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں کو کچھ نہیں حاسل ہوا ہے ۔
ادھر کانگریس کے لیڈرادھیر رنجن چودھری نے بجٹ کو بے سمت قراردیتے ہوئے کہاکہ اس میں متوسط طبقے اور کسانوں کے لیے کچھ بھی نہیں ہے ۔ راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ بجٹ میں غریب اور کمزور طبقات کے لیے کچھ نہیں رکھا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پبلک سیکٹر کی صنعتوں کو فروخت کر رہی ہے اور یہ واضح ہے کہ وہ دلتوں، کمزور طبقات اور دیگر کے لیے ریزرویشن کے نظام کو ختم کرنا چاہتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب پبلک سیکٹر کی کمپنیاں نہیں ہوں گی تو پھر عوام کو ریزرویشن کا فائدہ کیسے ملے گا۔کھڑگے نے کہا کہ جی ڈی پی کی شرح نمو کا جو دعوی ٰکیا جا رہا ہے وہ پہلے کے مقابلے بھی کہیں کم اور مایوس کن ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری اور ترجمان اعلی رندیپ سرجیوالا نے بجٹ کو بھارت کے تنخواہ دار اور متوسط طبقوں سے دغا قراردیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ تنخواہ داراور متوسط طبقہ کے لوگوں کو امید تھی کہ بجٹ میں جاری وبائی حالات کے پیش نظر حکومت انھیں کچھ راحت فراہم کرے گی لیکن مودی حکومت کے بجٹ سے ان طبقوںکو مایوسی ہوئی ہے۔