اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر اٹھانے اور تنازعہ کشمیرپرثالثی کی پیشکش پر ترک صدر اورسعودی وزیر خارجہ کی تعریف
اسلام آباد 22 ستمبر (کے ایم ایس) کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ کے کنوینر محمد فاروق رحمانی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مسئلہ کشمیر اٹھانے پر ترک صدر رجب طیب اردوان اور بھارت اور پاکستان کے درمیان تنازعہ کشمیرپرثالثی کی پیشکش کرنے پرسعودی وزیر خارجہ کی تعریف کی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق محمد فاروق رحمانی نے ایک بیان میں تنازعہ کشمیر پر ثالثی کی سعودی پیشکش پر بھارت کے رویے پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت جموں و کشمیرمیں ظالمانہ ہتھکنڈوں پر یقین رکھتی ہے اور ان ہی پر عمل کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوتوا حکومت نے مقبوضہ جموںوکشمیر کی پوری آبادی کے ساتھ ساتھ اقلیتوںکے لیے خوفناک حالات پیدا کر کے ان کی زندگیوں ، عزت ووقار اورمال وجائیدادکو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ مودی حکومت سرینگر میں سید علی گیلانی کی قبر کے اردگرد لوگوں کو آزادانہ نقل و حرکت کی اجازت نہیں دے رہی ہے جس کی سخت نگرانی کی جارہی ہے اور کسی کو بھی شہید قائد کے گھر کے اندر جانے کی اجازت نہیں ہے۔محمد فاروق رحمانی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے تمام ارکان سے اپیل کی کہ وہ جموں و کشمیر جیسے بین الاقوامی مسئلے پر اپنے خیالات واضح کریں۔ انہوںنے نوجوانوں بالخصوص کل جماعتی حریت کانفرنس کے ہمدردوں کے خلاف پولیس اور فوجی کارروائیوں کی شدید مذمت کی جن کے خلاف بغیر کسی ثبوت کے جھوٹے اور من گھڑت مقدمات قائم کئے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر کشمیر ی عوام بھارت کے ساتھ ہیں تو سیاسی قیدیوں کی تعداد اور قتل وغارت روز بروز کیوں بڑھ رہا ہے؟ انہوںنے کہاکہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ ، شبیر احمد شاہ ، محمد یاسین ملک ، ڈاکٹر عبدالحمید فیاض ، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو ، آسیہ اندرابی ، نعیم احمد خان، فہمیدہ صوفی ، ناہیدہ نسرین ، الطاف احمد شاہ ، ایاز اکبر اور دیگر کشمیری رہنماﺅں اور کارکنوں کے خلاف جھوٹے مقدمات قائم کرکے انہیں کیوں نظربند رکھا گیا ہے؟
دریں اثناءحریت رہنما اورجموںوکشمیر نیشنل فرنٹ کے وائس چیئرمین الطاف احمد وانی نے بھی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں تنازعہ کشمیر اٹھانے پر ترک صدر رجب طیب اردوان کا شکریہ ادا کیا ہے۔ انہوں نے ایک بیان میں اسے خوش آئند پیش رفت قراردیتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کو مقبوضہ جموںوکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کی تحقیقات کے لئے ایک غیر جانبدار کمیشن قائم کرنا چاہیے جس کی سفارش عالمی ادارے کی انسانی حقوق کونسل نے اپنی رپورٹ میں کی ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فورسز کی طرف سے جنگی جرائم پر بھارت کو جوابدہ بنائے۔