مقبوضہ جموں و کشمیر

بھارتی فوجیوں نے اگست 2019 سے اب تک 538 کشمیریوں کو شہید کیا

سرینگر 02 فروری (کے ایم ایس)غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے 05 اگست 2019 کو مسلط کردہ فوجی محاصرے کی کشمیری عوام کوروز مرہ زندگی میں بھاری قیمت چکانا پڑرہی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے شعبہ تحقیق کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارتی فوجیوں نے اس عرصے کے دوران ایک درجن خواتین سمیت 538 کشمیریوں کو شہید کیاہے۔ ان میں سے زیادہ تر کو نام نہاد محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کی آڑ میں جعلی مقابلوں میں شہیدکیاگیا۔فوجی آپریشنوں کے دوران نوجوانوں کو ان کے گھروں سے اٹھایا جاتا ہے اور انہیں مجاہدین یا تحریک آزادی کے کارکن قراردے کر شہید کر دیا جاتا ہے۔ لوگوں کو قتل کئے جانے کے نتیجے میں اس عرصے کے دوران 33 خواتین بیوہ اور 82 بچے یتیم ہو گئے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ حریت رہنماو¿ں، کارکنوں، نوجوانوں، طلباءاور خواتین رہنماو¿ں سمیت 17 ہزار سے زائد افراد کو مختلف کالے قوانین کے تحت گرفتار کیا گیا جبکہ مقبوضہ علاقے میں پرامن مظاہرین کے خلاف بھارتی فوجیوں کی طرف سے گولیوں، پیلٹز اور آنسو گیس سمیت طاقت کے وحشیانہ استعمال سے 2189 افراد شدید زخمی ہوئے۔بھارتی فوجیوں نے 1000 سے زیادہ مکانات اور عمارات کو نقصان پہنچایا اور 117 خواتین کی بے حرمتی کی یا ان کی تذلیل کی۔ زیادہ تر شہادتوں میں بھارتی فوج کی بادامی باغ سرینگر میں تعینات وکٹر فورس اور ہندوتوا ذہنیت کے بھارتی پولیس افسر وجے کمار کا ہاتھ ہے جنہوں نے 2019 میں انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر زون کا عہدہ سنبھالا۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button