کشمیری صرف اپناناقابل تنسیخ حق، حق خودارادیت چاہتے ہیں، رپورٹ
اسلام آباد04 فروری (کے ایم ایس) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر کے لوگ بھارتی قبضے کو مسترد کرتے ہیں اور وہ صرف اور صرف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق اپنا ناقابل تنسیخ حق، حق خودارادیت چاہتے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی 5 جنوری کی قرارداد کشمیر کے دیرینہ تنازعہ کے حل کے لیے روڈ میپ فراہم کرتی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ کشمیر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا سب سے پرانا مسئلہ ہے اور اس کی قراردادیں کشمیری عوام کو حق خودارادیت دینے کا عہد کرتی ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں میں تنازعہ کشمیر کو کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل کرنے کی بات کی گئی ہے۔رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ بھارت کے 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ 74 سال گزر جانے کے باوجود کشمیری اقوام متحدہ کی زیر نگرانی استصواب رائے کے انعقاد کے وعدے کی تکمیل کے منتظر ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ اقوام متحدہ قانونی اور اخلاقی طور پر پابند ہے کہ وہ کشمیر پر اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کو یقینی بنائے کیونکہ کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق دیرپا تنازعہ کا حل جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے لیے ناگزیر ہے۔ کے ایم ایس رپورٹ میں کہا گیا کہ اقوام متحدہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے کیونکہ دہائیوں پرانے حل طلب تنازے نے عالمی ادارے کی ساکھ پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔