یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر واشنگٹن میں بھارتی سفارتخانے کے سامنے احتجاجی مظاہرہ
واشنگٹن ڈی سی 06 فروری (کے ایم ایس) واشنگٹن میں قائم ’ورلڈ فورم فار پیس اینڈ جسٹس‘ کے چیئرمین ڈاکٹر غلام نبی فائی نے یوم یکجہتی کشمیرکے موقع پر کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے لیے وسیع پیمانے پر حمایت کو سراہاہے۔
یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر واشنگٹن ڈی سی میں بھارتی سفارت خانے کے سامنے جمع ہونے والے شرکاءنے کشمیری عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے دنیا کی توجہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی سنگین صورتحال کی طرف مبذول کرائی اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیاکہ وہ اس دیرینہ تنازعے کے حل میں مدد دینے کا اپنا وعدہ پورا کرے۔شرکاءنے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ” سب کی آزادی: کشمیر کی آزادی“، ”ہم انسانی حقوق کا مطالبہ کرتے ہیں“ ،”جاگوجاگو اقوام متحدہ جاگو“ ،”بھارتی فوج کوکشمیر سے نکال دو“اور ”بھارت: کشمیر کو آزاد کرو“جیسے نعرے درج تھے۔ اس احتجاج کا اہتمام ورلڈ کشمیر اویئرنس فورم اورکونسل فار سوشل جسٹس نے کیا تھا۔ ڈاکٹر غلام نبی فائی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بھارت دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کا دعویٰ کرتا ہے لیکن کشمیر میں اس کے اقدامات اس کے برعکس ہیں۔انہوں نے کہاکہ بھارت نے اپنے انسانی حقوق کے ریکارڈ کو درست کرنے کے بجائے مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہونے والی اپنی دہشت گردی کو قانونی شکل دے دی ہے۔انہوں نے کہاکہ کہ بھارتی حکومت کی طرف سے مقبوضہ جموںو کشمیر میں نافذ کیے گئے کالے قوانین سے ایک ایسی صورتحال بن گئی ہے جس سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے لئے بھارتی فورسز کی حوصلہ افزائی ہورہی ہے۔ ڈاکٹر فائی نے کہا کہ یہ قوانین بھارتی فوج کو مکمل استثنیٰ کے ساتھ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا ارتکاب کرنے کا اختیار دیتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ گھناو¿نے جرائم کے بارے میں بین الاقوامی سطح پر بڑھتے ہوئے شعور کے باوجود بھارت کشمیر میں بے گناہ شہریوں کو قتل اور تشدد کا نشانہ بنا رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس اور انسانی حقوق کے نگران ادارے بھارت کو اس طرح کشمیر کے لوگوں کو قتل، تشدد اور معذور بنانے کا سلسلہ جاری رکھنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ انہوں نے کہاکہ آزاد دنیا کے رہنما کی حیثیت سے امریکہ پر یہ فرض ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل میں قائدانہ کردار ادا کرے۔کونسل فار سوشل جسٹس کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرڈاکٹر زاہد بخاری نے کہا کہ ان کی تنظیم نے ہمیشہ بھارتی قبضے کے خلاف کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت کی ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم کشمیری عوام کے ساتھ اپنی غیر متزلزل یکجہتی کا اظہارکرنے کے لیے یہاں موجود ہیں جو دنیاکی سب سے بڑی کھلی جیل میں زندگی گزار رہے ہیں۔
ورلڈ کشمیر اویئرنس فورم کے پروفیسر امتیاز خان نے کہا کہ بھارتی فوج نے ایک لاکھ سے زائد کشمیری شہریوں کا قتل عام کیا جو بھارتی قبضے کے خلاف پرامن مظاہرے کررہے تھے۔ ہزاروں کشمیری خواتین کی اجتماعی عصمت دری کی گئی، 10ہزر سے زائد لاپتہ افراد اور اجتماعی قبروں کی شناخت کر لی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ مظالم 5 اگست 2019 کے بعد کئی گنا بڑھ گئے جب دفعہ 370اور A 35کو منسوخ کیاگیا جن کے تحت کشمیر کو خصوصی حیثیت حاصل تھی۔ پروفیسر خان نے کہا کہ بھارتی فوج کشمیریوں کوخوفزدہ کرنے کے لیے ان پرمظالم ڈھا رہی ہے تاکہ وہ حق خودارادیت کے بارے میں بات بھی نہ کریں۔