بھارتی الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن سے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں اسمبلی انتخابات کے امکانات معدوم
جموں:بھارتی الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں فوری اسمبلی انتخابات کے امکانات معدوم ہوگئے ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی الیکشن کمیشن نے علاقے کے تمام پارلیمانی اور اسمبلی حلقوں میں انتخابی فہرستوں پر خصوصی نظرثانی کا حکم دیا ہے جس کے لئے جنوری 2024کی حد مقرر کی گئی ہے ۔ اس سلسلے میں مقبوضہ جموں وکشمیر کے چیف الیکٹورل آفیسرپی کے پول کی طرف سے ایک نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ سی ای او کی طرف سے جاری کردہ نوٹس اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ علاقے میں فوری اسمبلی انتخابات کے امکانات تاریک ہیں کیونکہ سمری پر نظر ثانی ایک وقت طلب مشق ہے۔ مقبوضہ علاقے میں آخری اسمبلی انتخابات نومبر۔دسمبر 2014میں ہوئے تھے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت کی طرف سے19جون 2018کو پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی حکومت ختم کرنے کے بعد علاقے میں سیاسی عدم استحکام پایاجاتاہے۔ 21نومبر 2018کو اس وقت کے گورنر ستیہ پال ملک نے اسمبلی تحلیل کر دی تھی اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں صدارتی راج نافذ کر دیا گیا تھا۔ قبل ازیں بھارتی لیکشن کمیشن نے 25نومبر 2022کو نئی ووٹر فہرستوںمیں 18سال یا اس سے زائد عمر کے نوجوانوں کو شامل کرکے موجودہ انتخابی فہرستوں پر نظر ثانی کی مشق مکمل کی تھی۔