مقبوضہ جموں و کشمیر

ٹویوٹاموٹرز سمیت کسی بین الاقوامی کمپنی نے کشمیر بارے بھارت کے موقف کو تسلیم نہیں کیا

نئی دلی 09فروری ( کے ایم ایس)
بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں وکشمیرکے مظلوم عوام سے اظہار یکجہتی پر ہنڈائی اور کے ایف سی کے بعد اب گاڑیا ں بنانے والی بین الاقوامی کمپنی ٹویوٹا موٹرز اور فاسٹ فوڈ چین ڈومینوز پیزا پر بھارت میں شدید تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جاپان کی سوزوکی موٹرز، بھارت کی سب سے بڑی کار ساز کمپنی ماروتی سوزوکی، ہنڈا موٹرز اوراسوزو موٹرز، جنوبی کوریا کی کیا موٹرز اور یم! برانڈز کے کے ایف سی کو بھی مقبوضہ کشمیر کے بارے میں سوشل میڈیا پرپوسٹوں کی وجہ سے ٹویٹر پر سخت تنقید کا سامنا ہے ۔ یہ تنازعہ اتوار کو شروع ہواتھاجب ایک دن بعد متعدد کمپنیوں نے 5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر سوشل میڈیا پر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے اپنے پیغامات پوسٹ کیے ۔دلچسپ امر یہ ہے کہ ان کمپنیوں کی مصنوعات کابائیکاٹ کرنے کی دھمکیوں کے باوجود دنیا کی سب سے بڑی کار ساز کمپنی ٹویوٹا موٹرزسمیت کسی بھی غیر ملکی کمپنی نے کشمیر پر بھارت کے اٹوٹ انگ کی رٹ کو قبول نہیں کیا۔ مودی حکومت کی ایما پر ان پر کی گئی کڑی تنقید کے باوجود کمپنیوں نے کشمیری عوام کے حق میں سوشل میڈیا پوسٹوںکا حوالہ دیتے ہوئے صرف اتنا کہناکہ "اس کی وجہ سے اگر کسی کے جذبات مجروح ہوئے ہیں تو انہیں اس پر افسوس ہے۔”ہنڈائی جو بھارت میں کاریں بنانے والی دوسری سب سے بڑی کمپنی کو ہندتوا انتہا پسندوں کی طرف سے سوشل میڈیا پر کڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑاجو اسے معافی مانگنے پر مجبور کرتے رہے جبکہ متعدد افراد نے اپنے آڈرز منسوخ کرنے کی بھی دھمکیاں دیں۔ تاہم کارساز کمپنی نے کشمیر پر بھارتی بیانیہ کو تسلیم نہ کیا اور صرف ہندوستانیوں سے اس پر افسوس کا اظہار ہی کیا ۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button